شمالی کوریا کا میزائل کے بعد جاسوس سیٹلائٹ سسٹم کے تجربے کا دعویٰ

6  مارچ‬‮  2022

شمالی کوریا نے جاسوسی سیٹلائٹ کی تیاری کے لیے ایک اہم تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

شمالی کوریا نے کہا ہے کہ اس نے جاسوس سیٹلائٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیمرے اور دیگر سسٹمز کو چیک کرنے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل تجربہ کیا ہے۔ اس سے قبل اس نے ایک بیلیسٹک میزائل کا تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جاپان اور جنوبی کوریا کے خیال میں شمالی کوریا دراصل سیٹلائٹ کی آڑ میں بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کے تجربات میں مصروف ہے جس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔مذکورہ سیٹلائٹ کے لانچ پر امریکا، جنوبی کوریا اور جاپان نے تنقید کی ہے جن کو خدشہ ہے کہ شمالی کوریا آئندہ مہینوں میں ہتھیاروں کا ایک بڑا تجربہ کرے گا۔

شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق نیشنل ایرو اسپیس ڈیولپمنٹ ایڈمنسٹریشن اور ڈیفنس سائنس اکیڈمی نے جاسوس سیٹلائٹ تیار کرنے کی غرض سے میزائل لانچ کیا تھا۔یہ شمالی کوریا کا رواں ہفتے جاسوس سیٹلائٹ سسٹم کا دوسرا تجربہ ہے جبکہ اِس سال کے آغاز سے اب تک نو میزائل تجربات بھی کیے جا چکے ہیں۔کے سی این اے کا کہنا ہے کہ تجربے کے ذریعے قابل اعتماد سیٹلائٹ کے ریسپشن سسٹم اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے علاوہ ڈیٹا کی ترسیل سے متعلق تصدیق ہوئی ہے۔

 اس تجربہ میں زمین کے کسی مخصوص علاقے کا عمودی اور دائرہ نما تصویر لینے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ شمالی کوریا کے سرکار ی میڈیا نے خلا سے جزیرہ نما کوریا کی لی گئی 2تصاویر بھی جاری کی ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved