وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا ہے کہ حکومت نہیں بلکہ ملک کو لوٹنے والے دباؤ میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر شہباز گِل نے بلاول زرداری کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نہیں بلکہ ملک کو لوٹنے والے دباؤ میں ہیں، کرپشن اور منی لانڈرنگ کیسسز میں ضمانتی دباؤ میں ہیں، زرداری کی سربراہی میں بلاول کے نیچے سندھ ڈاکوؤں کے نرغے میں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کرائے کے لوگ اکھٹے کرکے تقریروں کا شوق پورا کر رہے ہیں، رٹی رٹائی تقریروں سے شاید بلاول کی اردو ہی ٹھیک ہوجائے، این آر او کے متلاشی لوگ حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب کی کرپشن بچاؤ مہم پر نکلے بلاول نامراد لوٹیں گے، بیرونی قوتوں سے اقتدار کی بھیک مانگنے والے پاکستان کے سگے نہیں ہو سکتے، بلاول بھٹو زرداری آب کو پہلے بھی ناک میں چنے چبوائے ہیں اب کے بار بھی وہی حشر ہونا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری لاہور میں ندیم افضل چن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ندیم افضل چن کو پارٹی میں واپس آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، پیپلز پارٹی جیالوں کی جماعت ہے، وہ تمام لوگ جنہوں نے ماضی میں کبھی بھی پیپلز پارٹی کا جھنڈا لہرایا تھا میں انہیں واپس پارٹی میں آنے کی دعوت دیتا ہوں۔
ان کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس چند دن کا وقت ہے اور اگر ہم کامیاب نہ ہوئے تب بھی گھر نہیں بیٹھیں گے، وزیر اعظم اور اسپیکر دونوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد ہونی چاہیے، پہلے عدم اعتماد کس کے خلاف لانی ہے اس کا فیصلہ اپوزیشن متفقہ طورپر کرے گی۔