اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پشاور دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کاروائی قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل کی صدر لانا ذکی نسیہ نے اپنے بیان میں اراکین کونسل کی جانب سے 4 مارچ کو پشاور میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کی کوچہ رسالدار مسجد میں ہونے والا حملہ گھناؤنا اور بزدلانہ عمل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سلامتی کونسل کے اراکین نے سانحہ پشاور کے متاثرین کے اہل خانہ اور حکومت پاکستان سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔ سلامتی کونسل کے اراکین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور مظاہر میں بین الاقوامی امن و سلامتی کیلئے سنگین ترین خطرہ ہے۔
سلامتی کونسل نے تمام ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق فعال طور پر حکومت پاکستان اور دیگر تمام متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کر کے مدد فراہم کریں۔
سلامتی کونسل کی صدر نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے تحت انسانی حقوق کے قانون، بین الاقوامی پناہ گزینوں کے سمیت دیگر ذمہ داریوں کے مطابق تمام ریاستوں کو ہر طرح سے لڑنے کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو دہشت گردی کی کارروائیوں سے خطرات لاحق ہیں۔