اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کو آصف علی زرداری پر فردِ جرم عائد کرنے سے روک دیا

28  اکتوبر‬‮  2021

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کو سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز کیس میں فرد جرم عائد کرنے سے روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں 8.3 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کے معاملے پر احتساب عدالت کے فیصلے کیخلاف آصف زرداری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس عامر فاروق نےکیس کی سماعت کی۔آصف زرداری کے وکیل  فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے ، انہوں نے عدالت کے سامنے دلیل دی کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کا ریفرنس خود متضاد ہے اور بیورو نے سابق صدر پر بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے الزماات عائد کیے۔اور بتایا کل آصف زرداری پرفرد جرم عائد ہونی ہے، جس پر عدالت نے احتساب عدالت کو آصف زرداری پر فرد جرم عائد کرنے سے روک دیا۔عدالت نے آئندہ سماعت تک فرد جرم عائد کرنے پر حکم امتناع جاری کردیا اور نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ، جس کے بعد سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔خیال رہے آصف زرداری پر8 ارب سےزائدکی مبینہ مبنی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ سابق صدر کےمبینہ فرنٹ مین مشتاق احمدکوعدالت اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

آصف زرداری 8 ارب کی مشکوک ٹرانزیکشنز کے کیس میں مستقل ضمانت پر ہیں۔ نیب کا ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ اس بات کے ٹھوس شواہد ہیں کہ آصف زرداری نے کراچی میں کرپشن سے اپنا گھر بنایا۔

کیس کے تیسرے ملزم اور بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے داماد زین ملک نے پہلے ہی نیب کے ساتھ پلی بارگین کا معاہدہ کرلیا تھا اور تقریباً 9 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved