امن کی نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا خواتین کے حجاب کے معاملے پرواضح موقف سامنے آیا ہے۔
انسٹا گرام پر اپنی پوسٹ میں ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ چند برس قبل میں طالبان پر تنقید کی تھی جو خواتین کو زبردستی برقع پہنواتے تھے۔ دوسری جانب میں نے گزشتہ ماہ بھارت میں لڑکیوں کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف بھی آواز اٹھائی تھی۔
ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ یہ دونوں طریقے غلط ہیں، کیونکہ دونوں صورتوں میں خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مجھے سکارف پہننے یا اتارنے پر مجبور کرے گا تو میں دونوں صورتوں میں احتجاج کروں گی۔
ملالہ یوسفزئی نے مزید کہا کہ حجاب پہننے یا نہ پہننے کا فیصلہ خواتین کا اپنا انتخاب ہونا چاہیے، اور اس فیصلے کیلئے خواتین کو انفرادی آزادی حاصل ہونی چاہیے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی ریاست کرناٹک کے مختلف تعلیمی اداروں میں مسلمان طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔