12 یورپی ممالک کا اسرائیل سے یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ

29  اکتوبر‬‮  2021

اسرائیل کے مذموم عزائم کو بڑا دھچکا لگا ہے، جرمنی سمیت 12 اہم یورپی ممالک نے اسرائیل سے مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری میں توسیع روکنے کا مطالبہ کر دیا۔یورپی ملکوں نےیہودی آباد کاروں کے لیے تین ہزار مکانات کی تعمیر کی مخالفت کی ہے۔ امریکا پہلے ہی مقبوضہ علاقوں میں تعمیرات کے نئے منصوبے پر تشویش ظاہر کر چکا ہے۔

جرمنی اور یورپ کے دیگر گیارہ ممالک نے گذشتہ روز اسرائیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے پر یہودی آباد کاروں کے لیے بستیوں کی تعمیر کے اپنے منصوبے کو روک دے۔اس حوالے سے بیلجیئم، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، پولینڈ، اسپین اور سویڈن کی وزارت خارجہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے، جس میں فلسطین کے تمام مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی جانب سے تعمیراتی کاموں کی مخالفت کی گئی ہے۔یورپین یونین کے مطابق بین الاقوامی قانون کے تحت یہ تمام تعمیرات غیر قانونی ہیں اور یہ دو ریاستی حل اور فریقین کے درمیان منصفانہ، دیرپا اور جامع امن کے حصول میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔جاری کیے گے بیان کے مطابق  کہا گیا کہ یورپین یونین نے مسلسل واضح کیا ہے کہ وہ ان بستیوں کی توسیع کے سخت خلاف ہے اور وہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں میں تبدیلی بشمول یروشلم کے حوالے سے فریقین کے متفق ہونے کے علاوہ کسی بھی فیصلے کو تسلیم نہیں کرے گا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم اعتماد کی بحالی اور امن کو فروغ دینے کے لیے ضروری حالات پیدا کرنے کے مقصد سے، اقوام متحدہ کی قرارداد 2334 کو اس کی تمام دفعات کے ساتھ نافذ کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں۔

یاد رہےچند روز قبل اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے پر یہودی آباد کاروں کے لیے تقریباً تین ہزار نئے مکانات کی تعمیر کے منصوبے کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔ امریکا اسرائیل کے اس اقدام پر پہلے ہی تنقید کر چکا ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے یہ اقدامات خطے میں اشتعال انگیزی اور کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved