وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل کہنے سے منع کیا ہے۔
آج لوئر دیر میں پی ٹی آئی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تھوڑی دیر پہلے میری آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات ہو رہی تھی، انہوں نے مجھے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل نہ کہا کرو۔ وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ میں نے آرمی چیف کو کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل میں نہیں کہتا، عوام کہتی ہے۔ عوام نے اب مولانا کا نام ہی ڈیزل رکھ دیا ہے۔
لوئر دیر میں جب وزیراعظم جلسے سے خطاب کرنے آئے تو جلسے کے شرکا نے خود ہی ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگانا شروع کر دئیے۔
عمران خان نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں 30 سے 35 سال سے ملک پر حکومت کررہے ہیں، اگر آج ہمارے سبز پاسپورٹ کی دنیا میں عزت نہیں تو یہ ان تینوں کی وجہ سے ہے کیونکہ انہوں نے ہمارے ملک کو مقروض کیا اور بڑی بڑی عالمی طاقتوں کے سامنے جھکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جس جماعت کے بھی سربراہ کا پیسہ ملک سے باہر پڑا ہو وہ کبھی آزاد خارجہ پالیسی نہیں بنائے گا، وہ کبھی ایسی پالیسی نہیں بنائے گا جس سے وہ اپنے عوام کے حقوق کی حفاظت کرے۔