وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں ایم کیو ایم پاکستان مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گی۔
کراچی میں منعقدہ سائبر سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما و وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے یہ بات کہی۔ان کا کہنا ہے کہ کارکنان اور رابطہ کمیٹی سے مشاورت کریں گے، میرے پاس اس حوالے سے کبھی کوئی ٹیلی فون کال نہیں آئی۔
وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ پاکستان کے کسی ادارے پر سائبر حملہ جارحیت تصور ہو گا، سائبر حملے کے جواب کے لیے ٹیمیں بنا دی ہیں۔امین الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پانچ بڑے شہروں میں رواں سال دسمبر میں فائیو جی ٹیکنالوجی لانچ کریں گے۔تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں فیصلہ مشاورت سے کریں گے، کارکنان اور رابطہ کمیٹی سے مشاورت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اراکین کے مشاورتی اجلاس میں ایم کیو ایم نے مؤقف اپنایا کہ بار بار قربانی کا بکرا نہیں بن سکتے، انتظارکی پالیسی سب سے بہتر ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا کہنا ہےکہ دونوں صورتوں میں ایم کیو ایم کے لیے زیادہ بہتری نظر نہیں آتی۔