واشنگٹن میں افغان سفارت خانہ اگلے ہفتے بند ہو جائے گا، امریکی وزارت خارجہ

13  مارچ‬‮  2022

امریکی وزارت خارجہ کے مطابق افغان سفارت خانہ اور قونصل خانے شدید مالی دباؤ کا شکار ہیں, سابق حکومت کے سفار ت کاروں کے پاس ویزے کی درخواست کے لئے ایک مہینہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق  اس وقت 100کے قریب سفارت کاروں کو ملک بدری کا سامنا ہے, افغان سفارت کار 30 دن تک موجودہ حیثیت برقرار رکھ سکتے ہیں۔

افغانستان میں طالبان حکومت آنے اور شدید مالی بحران کے باعث امریکا میں قائم افغانستان کا سفارت خانہ شدید مالی بحران کا شکار ہوگیا ہے، جس سے سفارت خانے کے بند ہونے کے امکانات بڑھ گئے۔

 ایک سینیئر عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا میں بیٹھے افغانستان کے سفارت کار جن کا تعلق افغانستان کی پہلی حکومت سے ہے اب وہ افغانستان واپس نہیں جا سکتے اور امریکی ویزوں کے لیے درخواست دینے کے لیے اب ان کے پاس ایک مہینے کا وقت ہے۔

امریکی عہدیدار نے بتایا کہ کہ افغان سفارت خانہ اور قونصلیٹ خانے شدید مالی بحران کا شکار ہیں اور انہیں اپنے بینک اکاوؑنٹس تک رسائی نہیں،کیوں کہ بینکوں نے انہیں منجمند کر رکھا ہے۔

امریکی عہدیدار نے بھی کہا کہ ان کا اس وقت طالبان کی جانب سے تعینات کیے گئے نئے سفار کاروں کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اس کے باوجود مذکورہ سفارت کار اپنی موجودہ سفارتی حیثیت سے 30 دنوں تک برقرار رکھ سکیں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved