گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل کی ایم کیو ایم قیادت سے ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے گزشتہ روز ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادرآباد میں متحدہ قیادت سے ملاقات کی، اور انہیں وزیراعظم عمران خان کا پیغام پہنچایا۔
ذرائع کے مطابق گورنر سندھ نے جب تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی درخواست کی تو ایم کیو ایم کی جانب سے کہا گیا کہ پی ٹی آئی اپنی عددی پوزیشن اور برتری واضح کرے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کا کہنا تھا کہ ہم تو ساتھ کھڑے ہوجائیں گے، انتشار آپ کی صفوں میں نظر آرہا ہے۔ حکمران جماعت کو ثابت کرنا ہو گا کہ ان کے اراکین اسمبلی نہیں ٹوٹ رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے حکومت کو تحریک عدم اعتماد میں تعاون کی یقین دہانی نہیں کرائی، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے متعلق سے ہماری پارٹی میں مشاورت جاری ہے اور ہم فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں، کئی آپشن ہیں، جو بہتر ہوگا ہم اسی کا انتخاب کریں گے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو قواعدوضوابط کے مطابق قرار دیتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کو 22 مارچ سے قبل کسی بھی روز قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔