پی ڈی ایم نے 23مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان کر دیا، تمام جماعتوں کے کارکنوں کو اسلام آباد کی جانب مارچ کی کال دے دی ۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ 23 مارچ کو ظہر سے عصر کے درمیان پورے ملک سے قافلے چل پڑیں گے اور 24 کو اسلام آباد پہنچیں گے، لانگ مارچ اسلام آباد میں کتنے دن رہے گا یہ فیصلہ بعد میں کیا جائے گا، شاہراہ دستور پر تاریخ کا عظیم الشان مظاہرہ ہوگا، پارلیمنٹ کے تمام اراکین کو بحفاظت ایوان پہنچنے کیلئے کور مہیا کیا جائے گا، ہم بہت کچھ کرنے جا رہے ہیں، انہیں ہم چھٹی کا دودھ یاد دلا دیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگ تیار رہیں تحریک عدم اعتماد کی تاریخ تک اسلام آباد میں رہیں گے جبکہ پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کو لانگ مارچ کی دعوت دے چکے ہیں۔
سربراہ اتحاد کا کہناتھا کہ ان کو بتانا ہے کہ پاکستان تمھارا نہیں ہمارا ہے پوری قوم کا ہے، آپ ہوتے کون ہیں کہ پارلیمنٹ کے آئینی اقدام کو اپنے کارکنوں اور چند گوریلوں کے ذریعے روکنے کی کوشش کررہے ہیں؟
ان کا کہنا تھاکہ آئین پاکستان اسپیکر کو متعین اور واضح مدت میں اسمبلی اجلاس بلانے کا پابند کرتا ہے، اپنے فرائض سے انحراف سے اسپیکر آئین اور قانون سے غداری کے مرتکب ٹہریں گے، پارلیمانی قواعد و ضوابط کے رول نمبر 37 آٹھ کے تحت طلب کردہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہلا ایجنڈا آئٹم عدم اعتماد کی قرار داد پیش کرنا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ فوری کیا جائے اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے 15مارچ کو فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیا جائے۔