حوثی باغیوں کے حق میں بیان، سعودی عرب کے بعد کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے بھی لبنان سے اپنے سفیر واپس بلا لئے

31  اکتوبر‬‮  2021

لبنان کے وزیراطلاعات کی جانب سے حوثی باغیوں کے حق میں اور سعودی اتحاد کی یمن میں کارروائیوں کے خلاف بیان دینے پر سعودی عرب کے بعد کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے بھی لبنان سے اپنے سفیر واپس بلا لئے ہیں۔

لبنان کے وزیر اطلاعات جارج کردہی نے اپنے ایک انٹرویومیں سعودی اتحاد کی یمن میں کارروائیوں پر تنقید کی تھی۔ ان کاکہنا تھا کہ یمن کے خلاف جنگ صرف سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی وجہ سے ہے، اور یہ بے ہودہ قسم کی جنگ ہے جسے ختم ہونا چاہیے۔

سعودی حکام نے لبنان کے وزیراطلاعات کے بیان کے بعد لبنان کے سفیر کو 48 گھنٹے میں سعودی سرزمین سے نکلنے کا حکم دیتے ہوئے لبنان سے اپنا سفیر بھی واپس بلا لیا۔ سعودی حکام کا مطالبہ ہے کہ لبنانی وزیراطلاعات کو مستعفی ہونا چاہیے یا حکومت اسے برطرف کرے۔ سعودی عرب کے فیصلے کے بعد کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے بھی لبنان کے ساتھ تجارت معطل کرتے ہوئے اپنے سفیر واپس بلا لئے ہیں۔ سعودی عرب کے لبنان میں سفیر ولید بخاری بھی بیروت سے واپس ریاض پہنچ گئے ہیں اور عرب ریاستوں کے تعلقات میں بہت کشیدگی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

لبنانی حکومت نے امریکہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس تنازعے کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرے جس کے ردعمل میں وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام عرب ریاستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان حالات میں مذاکرات کے دروازے بند نہ کریں، تاکہ بامقصد اور بامعنی مذاکرات کے ذریعے اسے تنازع کا حل نکالا جا سکے۔

لبنانی وزیر خارجہ عبداللہ بخبیب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نجیب میکاتی امریکہ سمیت دیگر عالمی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں تاکہ اس مسئلے کا فوری حل نکالا جا سکے۔

دوسری جانب لبنانی صدرمشیل عون نے سعودی عرب سے سفارتی تنازع کے حل کیلئے خصوصی نمائندے  کا تقرر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب سمیت تمام ریاستوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved