عالمی برادری کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے، وزیراعظم

17  مارچ‬‮  2022

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی برادری کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

اسلام آباد – (اے پی پی): وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، بھارت پر کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کیلئے دباؤ  ڈالا جائے، پاکستان کے علاقے میں بھارتی میزائل گرنے کے واقعہ سے بھارت کے سیکورٹی پروٹوکولز اور تکنیکی حفاظتی اقدامات سے متعلق سنگین سوالات پیدا ہوئے ہیں، افغانستان میں انسانی اور معاشی بحران سے بچنے کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار آسٹریا کے وفاقی وزیر برائے یورپی اور بین الاقوامی امور الیگزینڈر شلن برگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو ان سے ملاقات کی ۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق آسٹریا کے وزیر خارجہ نے وزیر اعظم کا استقبال کرنے پر شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ان کے ساتھ ایک بڑا تجارتی وفد بھی آیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو آسٹریا کے وفاقی چانسلر کا تہنیتی پیغام پہنچایا۔

وزیر اعظم نے وفاقی چانسلر کارل نیہمر کے ساتھ اپنی حالیہ فون پر بات چیت کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ ان کے پاکستان کے جلد دورے کے منتظر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان آسٹریا کے ساتھ اپنے دیرینہ اور قریبی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان تجارت، سرمایہ کاری ، اعلیٰ تعلیم، آئی ٹی، سیاحت او ر موسمیاتی تبدیلی سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

وزیراعظم نے ہری پور میں پاک آسٹریا انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام میں تعاون پر آسٹریا کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان بالخصوص انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں آسٹریا کے اداروں کے عالمی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے مزید اداروں کے قیام کا خواہاں ہے۔ وزیراعظم نے یوکرین کے تنازع پر پاکستان کے شدید تشویش کا اظہار کیا اور اس کا سفارتی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں پر کاربند ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ شروع سے ہی اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ تصادم سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا اور پاکستان بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے معاملات کے حل کیلئے مسلسل کوششوں پر زور دیتا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس چیز کو اجاگر کرتے رہے ہیں کہ تنازعہ ترقی پذیر ممالک پر شدید اثرا ت مرتب کرتا ہے اور یہ چیز اب بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتوں اور خوراک کی افراط زر کی شکل میں دیکھی جا سکتی ہے۔

یورپی کونسل کے صدر چارلس مچل کے ساتھ اپنی حالیہ ٹیلی فونک گفتگو کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جیسے ممالک سفارتی حل کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ علاقائی تناظر میں وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کی توجہ افغانستان سے نہیں ہٹنی چاہیے اور افغانستان میں انسانی اور معاشی بحران سے بچنے کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے گزشتہ دو عشروں کے دوران ترقیاتی ثمرات کو محفوظ بنانے اور افغانستان میں امن و استحکام کے مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے بین الاقوامی برادری کے درمیان مسلسل رابطے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے جن میں 5 اگست 2019 کے ہندوستان کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے اضافہ ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھارت پر دباؤ ڈالے کے وہ کشمیریوں کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دینے کیلئے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریا ں پوری کرے۔

وزیر اعظم نے پاکستان کے علاقے میں بھارت کے میزائل گرنے کے حالیہ سنگین اقدام کا بھی ذکر کیا جس کی وجہ سے ہندوستان کے سیکورٹی پروٹوکول اور جوہری ماحول میں حادثاتی یا کسی دوسرے طریقے سے میزائل فائر ہونے سے متعلق تکنیکی حفاظتی صورتحال کے بارے میں سنگین سوالات پیدا ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ خطے میں سٹریٹجک استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved