حکومت کو جوش دلانے والے لبرلز کشتی ڈولنے کی صورت میں سب سے پہلے چھلانگ لگا کر بھاگ جاتے، مفتی منیب

1  ‬‮نومبر‬‮  2021

سابق چیئرمین روئیت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن نے کہا ہے کہ جو لبرلز حکومت کو جوش دلا رہے ہیں، اگر  حکومت کی کشتی ڈھولنے لگی تو سب سے پہلے چھلانگ لگانے والے یہی ہوں گے، ان کو اس سےپہلے ایک کشتی میں دیکھا، پھر دوسری کشتی میں اور آج اس کشتی میں ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا تھا کہ میڈیا پر حکومت کے نادان دوست حکومت کی رٹ کی قائم کرنے کی دھمکیاں دے رہے تھے، انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے تھا کہ ان کے پاس بڑی سے بڑی دھمکی موت کی ہوسکتی ہے اور جنہوں نے غلامی رسولﷺ میں موت کی تمنا پال رکھی ہو، ان کو کسی چیز سے نہیں ڈرایا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی حماقت، نادانی اور فرعونیت تھی اور طاقت اقتدار پر تکبر تھا، ایک وقت آتا ہےجب یہ سارے حربے آزمالیے جاتے ہیں تو پھر معقولیت کو راستے مل جاتے ہیں۔

ٹی ایل پی نے فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا مطالبہ نہیں کیا

کالعدم ٹی ایل پی کی جانب سے ملک بدری کے مطالبے پر وضاحت کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن کاکہنا تھا کہ میڈیا پر کہا جاتا رہا کہ ٹی ایل پی کے فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجنے، سفارت خانہ بند کرنے اور یورپی یونین سے تعلقات منقطع کرنے کے مطالبات ہیں جو کہ سراسر جھوٹ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت کے لوگ ہی عوام میں جھوٹ بولنا شروع کردیں تو پھر کس پر اعتماد کیا جائے؟   ہمارے لئے پھر اسی صورت میں بات کرنا ممکن تھا اگر جب مذاکرات کے بعد کوئی معاہدہ ہو جائے تو اس پر عملدرآمد کی پوری ضمانت ہو۔ انہوں نے کہا کہ  اسی لئے ہمارا مطالبہ تھا کہ حکومت کے سنجیدہ نمائندوں پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے، جس کےپاس ریاست اور حکومت کی طرف سے فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار ہو، کیونکہ تحریک لبیک پاکستان اور اہلسنت کے لوگ پہلے سے حکومت کے ڈسے ہوئے تھے کہ صبح معاہدہ کیا جاتا اور شام کو ٹی وی پر بیٹھ کر کہا جاتا کہ اس معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

معاہدے پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے

سابق چیئرمین روئیت ہلال کمیٹی کا کہنا تھا کہ  ہم نے ملکی مفاد، ریاست، اسلام اور انسانی جانوں اور آبرو کی حرمت کے مفاد میں اپنا کردار اداکیا، جس کے نتیجے میں آخر کارمعاملات طے پاگئے، اسی لیے میں نے کہا تھا یہ کسی شکست یا فتح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل شام سے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے اور ابھی تک علامات اور آثار یہی ہیں کہ حکومت نے اس کو تسلیم کیا اور من وعن عمل کیا جائے گا۔ مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا تھا کہ جن پر ملک کی سلامتی کی ذمہ داری ہے، ان کو بھی پتہ ہے کہ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے، لہٰذا وہ تیار ہوئے اور سڑک کھل گئی اور برابر میں پارک میں منتقل ہوگئے اور معاہدے میں طریقہ کار بھی تیار کیا ہے، اس کاآغاز ہوگیا ہے اور جلد سنیں گے کہ وہ پارک سے بھی دھرنا ختم کرکے چلے گئے ہیں اور ترتیب پر عمل کیا جائے گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved