لاہور ہائیکورٹ نے منشیات کیس میں 8 سال قید کی سزا پانے والی ٹریزا ہلیسکووا کو بری کردیا۔
ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے منشیات کیس میں ماڈل ٹریزا کی سزائے قید کے خلاف اپیل کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل سیف الملوک نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ملزمہ سے جو منشیات برآمد ہوئیں اس کی بحفاظت لیبارٹری تک منتقلی ثابت نہیں ہوئی۔وکیل کا کہنا تھا کہ تفتیش میں یہ بات کہیں نہیں لکھی گئی کہ منشیات کے نمونے کس نے لیبارٹری تک پہنچائے۔ان کا کہنا تھا کہ ’ایسی صورت میں نمونے کے بدلے جانے کا شبہ موجود ہے جس کا فائدہ ملزمہ کوملنا چاہیے۔
عدالت نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ٹریزا کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرلی۔ خیال رہے کہ لاہور کی سیشن عدالت نے مارچ 2019 میں ماڈل ٹریزا کو منشیات کیس میں قید کی سزا سنائی تھی جسے ٹریزا نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔ یورپی ملک چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والی ماڈل ٹریزا کو 10 جنوری 2018 کو ساڑھے 8 کلو ہیروئن بیرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش میں لاہورایئر پورٹ سے متحدہ عرب امارات جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔