بھارتی ریاست گجرات میں چھٹی سے بارہویں جماعت کے نصاب میں ہندوؤں کی مقدس کتاب بھگوت گیتا کی تعلیم کو بطور لازمی مضمون شامل کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست گجرات کے وزیر تعلیم نے اسمبلی میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق ریاست کے تمام اسکولوں میں آئندہ تعلیمی سال سے چھٹی تا بارہویں جماعت کے طلبا و طالبات کیلئے بھگوت گیتا کی تعلیم لازمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کا اطلاق تمام سرکاری تعلیمی اداروں سمیت حکومت کی سرپرستی میں چلنے والے اسکولوں پر ہو گا۔
گجرات حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ریاست کرناٹکا کی حکومت نے بھی بھگوت گیتا کی تعلیم نصاب میں شامل کرنے کیلئے ٹیکسٹ بک کمیٹی سمیت دیگر حکام سے مشاورت کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ گجرات اور کرناٹکا میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت ہے، اور بھگوت گیتا کی تعلیمات کو نصاب میں شامل کرنے کا مطالبہ بھی ہندو انتہا پسند جماعت وشوا ہندو پریشد نے کیا تھا۔
دوسری جانب کانگریس اور عام آدمی پارٹی سمیت اعتدال پسند حلقوں نے حکومت کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے غیر ضروری اقدام قرار دیا ہے۔