بلاول بھٹو زرداری کی او آئی سی اجلاس روکنے کے لیے قومی اسمبلی ہال میں دھرنے کی دھمکی کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اہم اجلاس طلب کرلیا۔
مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے آج اہم اجلاس طلب کیا ہے، جس میں قومی اسمبلی اجلاس سے متعلق مشاورت کی جائے گی، یہ اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی رہائش گاہ پر ہو گا۔اجلاس میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ حکام شریک ہوں گے جس میں اجلاس 25مارچ کو بلانے کے قواعد کا جائزہ لیاجائےگا۔
یاد رہے کہ اسپیکر اسد قیصر نے تحریک عدم اعتماد پر منحرف اراکین کی ووٹنگ کے حوالے سے 3سوالوں کے جواب مانگے تھے، جس پر قومی اسمبلی کے شعبہ قانون سازی کا کہنا تھا کہ کسی بھی رکن کوووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جا سکتا۔وفاقی کابینہ ذرائع کے مطابق حکومت نے 21 کی بجائے 25 مارچ کو قومی اسمبلی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مطلب تحریک عدم اعتماد کا اجلاس او آئی سی کانفرنس کے بعد ہوگا۔
ذرائع کے مطابق او آئی سی کے باعث قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا چارج وزارت خارجہ کے پاس ہے۔ تحریک عدم اعتماد کی ریکوزیشن جمع ہونے کے 14 دن کے اندر اجلاس بلانا لازم ہے تاہم اجلاس کا ہونا لازم نہیں ہے۔اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تحریک عدم اعتماد ووٹنگ سے قبل ناکام بنانے پر صادق سنجرانی سے مشاورت کی تھی، ذرائع کا کہنا تھا کہ اسپیکرتحریک عدم اعتماد کو رولنگ کے ذریعے ناکام بنانا چاہتے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ پہلے ہی عدم اعتماد کو آئین کےمطابق نمٹانے کی آبزرویشن دےچکی ہے۔