حکومتی شخصیات کی ترین گروپ سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے ، رہنماﺅن کا کہناہے کہ پارٹی چھوڑنا نہیں چاہتے لیکن عثمان بزدار کو مائنس کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق مراد راس کی قیادت میں حکومتی وفد نے جہانگیر ترین گروپ سے ملاقات کی جس دوران ترین گروپ نے عثمان بزدار کی تبدیلی کا مطالبہ پھر سے دہرایا اور کہا کہ پارٹی چھوڑنا نہیں چاہتے لیکن عثمان بزدار کو تبدیل کرنا ہو گا، ترین گروپ کے 17 اراکین اسمبلی نے تحفظات کی طویل فہرست پیش کر دی ہے اور مسائل سے آگاہ کیا ۔ حکومتی ٹیم نے ترین گروپ کو وزیراعظم یا وزیراعلیٰ سے ملاقات کی پیشکش بھی کر دی ۔حکومتی ٹیم نے ترین گروپ کے مطالبات سے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو آگاہ کر دیاہے ، ترین گروپ کا پہلا مطالبہ وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی ہے ۔ حکومتی ٹیم کی جانب سے آج ایک مرتبہ پھر سے ترین گروپ سے رابطے کا امکان ہے ۔
وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے ترین گروپ سے ملاقات کی ، یہ ابتدائی ملاقات کی نشست دو گھنٹے تک جاری رہی ، جس میں ترین گروپ کے 6 سے زائد ارکان شریک ہوئے۔مراد راس نے ترین گروپ کو پیشکش کی کہ آئیں بیٹھ کر غلط فہمیاں دور کرتے ہیں، ترین گروپ کے ارکان پارٹی کا حصہ ہیں، گلے شکوے دور کرنے کو تیار ہیں۔جس پر نعمان لنگڑیال نے کہا کہ ہمیشہ پارٹی قیادت کے حوالے سے مثبت رویہ اختیار کیا، جس پر وزرا کا کہنا تھا کہ ہم بیٹھ کر تمام ایشوز پر بات کر سکتے ہیں۔ملاقات میں ترین گروپ کے ارکان نے کہا کہ تمام فیصلوں کا اختیار جہانگیر ترین کے پاس ہے۔اس سے قبل وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا جہانگیر ترین گروپ کے اہم رہنما عون چوہدری سے رابطہ ہوا تھا۔