وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے ریکوڈک معاہدے کی تفصیلات بتا دی ہیں۔
اسلام آباد – (اے پی پی): پاکستان اورکینیڈین کمپنی بیرک گولڈکے درمیان ریکوڈک منصوبہ کے تحت سونے اورتانبے کی کان کنی پر معاہدہ ہوگیاہے، معاہدے کے تحت ریکوڈک میں 50 فیصدحصہ بیرک گولڈ کاہوگا،25 فیصدحصہ بلوچستان کی حکومت کاہے جبکہ اوجی ڈی سی ایل، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) اورگورنمنٹ ہولڈنگزپرائیوٹ لمیٹد کا25 فیصدحصہ ہوگا، بلوچستان کی حکومت کاحصہ وفاقی حکومت اداکرے گی، بیرک گولڈ اوراس کی شراکت دارکمپنیاں 10 ارب ڈالرسے زیادہ سرمایہ کاری کریں گی جس سے بلوچستان میں ملازمتوں کے 8 ہزارمواقع پیداہوں گے اورپاکستان کو بے پناہ فوائد ملیں گے۔
وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے اتوار کویہاں وزیرتوانائی حماداظہراوروزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجوکے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2011 میں عدالت عظمیٰ نے ریکوڈک معاہدہ ختم کردیاتھاجس پریہ معاملہ بین الاقوامی ثالثی عدالت میں چلاگیا،انٹرنیشنل کورٹ آف آربیٹریشن نے پاکستان پرتقریباً6.4 ارب ڈالرکاجرمانہ عائدکیا۔ اس کے ساتھ ساتھ لندن کورٹ آف آربیٹریشن میں بھی پاکستان کے خلاف ساڑھے چارارب ڈالرکاجرمانہ عائدہوناتھا۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے 2019 میں جارحانہ اندازمیں یہ معاملہ حل کرنے کیلئے کوششوں کاآغازکیا۔ وزیراعظم نے ایک اپیکس باڈی بنائی جس نے سخت محنت کی اورچلی کی کمپنی انٹوپگاسٹا کے ساتھ 950 ملین ڈالرپرمعاہدہ ہوا، اس کمپنی نے 3.25 ارب ڈالرکے کلیم کوواپس لیا، یہ کمپنی اب ریکوڈک میں شامل نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ آج جس معاہدے پر دستخط ہوئے اس میں کینیڈین کمپنی بیرک گولڈ کا حصہ 50 فیصدہوگا، بلوچستان کی حکومت کاحصہ 25 فیصدہے تاہم وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ بلوچستان کی حکومت کاحصہ وفاقی حکومت اداکرے گی، معاہدے میں 25 فیصد حصہ سرکاری کاروباری ادارے (ایس اوایز) ڈالیں گے۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ آج کے معاہدے سے نہ صرف 11 ارب ڈالرکاجرمانہ ختم ہواہے بلکہ اب بیرک گولڈ اوراس کی شراکت دارکمپنیاں 10 ارب ڈالرسے زیادہ سرمایہ کاری کریں گی جس سے بلوچستان میں ملازمتوں کے 8 ہزارمواقع پیداہوں گے اورپاکستان کو بے پناہ فوائد ملیں گے۔ انہوں نے کہاکہ معاہدے سے انکم فلو100 ارب ڈالرسے زیادہ ہے، اس سے وفاقی اورصوبائی حکومتوں کوٹیکسوں کی مد میں بے پناہ ریونیوحاصل ہوگا۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ معاہدہ ایک بڑی خبرہے، اگروزیراعظم عمران خان اس میں ذاتی دلچسپی نہ لیتے تویہ معاہدہ ممکن نہ تھا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ معاہدے کے تحت ایس اوایز 900 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔وفاقی وزیرتوانائی حماداظہرنے اس موقع پرکہاکہ آج پاکستان کیلئے ایک تاریخی دن ہے، برآمدات، زرمبادلہ اورغیرملکی سرمایہ کاری کیلئے یہ اہم ترین پیش رفت ہے، میں قوم کومبارکباددیتاہوں۔
انہوں نے کہا کہ ریکوڈک دنیا میں سونے اورکاپرکی سب سے بڑی مائن ہے، آج اس کادروازہ کھل گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو10 ارب ڈالرکاجوجرمانہ اداکرنا تھاوہ ختم ہوگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل اورگورنمنٹ ہولڈنگز کمپنی کی 25 فیصدشراکت داری ہے، بلوچستان حکومت کاحصہ 15 فیصدسے بڑھا کر25 فیصد کردیاگیاہے، اس کے بدلہ میں بلوچستان کی حکومت سے کوئی معاوضہ وصول نہیں کیاجائیگا،وفاقی حکومت اورسرکاری کاروباری ادارے یہ ادائیگیاں کریں گے ۔