حکومت کے ساتھ معاہدہ، ٹی ایل پی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی

3  ‬‮نومبر‬‮  2021

حکومت کے ساتھ معاہدے میں ٹی ایل پی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے اور ان کے گرفتار کئے گئے 2000 سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔

تحریک لبیک کے اہم رکن نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پہ بتایا ہے کہ ٹی ایل پی حکومت کے ساتھ معاہدے میں فرانس کے سفیر کی ملک بدری کے معاہدے سے دستبردار ہو گئی ہے اور حکومت کو آئندہ  پرتشدد سیاست  کرنے سے گریز کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

رواں برس حکومت نے ٹی ایل پی کے پرتشدد مظاہروں اور املاک کو نقصان پہنچانےکے باعث اس پر پابندی لگادی تھی اور اسے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس کے سربراہ سعدحسین رضوی کو گرفتار کرلیا تھا۔

حالیہ احتجاج کے بعد حکومت اور ٹی ایل پی نے تنازع حل کرنے کیلئے ایک معاہدہ کیا ہے جس کی تفصیلات دونوں فریقین کی جانب سے شیئر نہیں کی گئیں۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ٹی ایل پی قیادت جماعت سے پابندی ہٹانے اور الیکشن لڑنے کی اجازت پر بضد تھی، اور زیادہ تر بحث بھی اسی پر ہوتی رہی۔

ٹی ایل پی کی مذاکراتی ٹیم کے رکن بشیر فارقی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے تسلیم کر لیا ہے کہ ٹی ایل پی نہ تو عسکریت پسند گروہ ہے اور نہ ہی کالعدم جماعت ہے، اسلئے اب ٹی ایل پی کے الیکشن لڑنے پر کوئی پابندی نہیں۔

معاہدے کے مطابق حکومت کی جانب سے ٹی ایل پی کے گرفتار کئے گئے 2300 سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کرنے کے علاوہ ان کے نام بھی دہشت گردوں کی نگرانی فہرست سےنکالنےکا فیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ ٹی ایل پی کے حالیہ احتجاج کی پر تشدد کارروائیوں میں 7 پولیس اہلکارشہید جبکہ 250 سے زائد زخمی ہو گئے تھے، ٹی ایل پی جانب سے بھی ہلاکتوں اور زخمی کارکنان کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، اس کے بعد 31 اکتوبر 2021ء کو حکومت اور ٹی ایل پی کے مابین معاہدہ طے پا گیا تھا جس کی تفصیلات دونوں جانب سے شیئر نہیں کی گئیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved