چین کے حملے کا خطرہ، بھارت نے امریکی اور اسرائیلی میزائل سرحد پر نصب کر دئیے

3  ‬‮نومبر‬‮  2021

بھارت نے اروناچل پردیش میں چین کے ساتھ سرحد پر اپنی دفاعی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہوئے کروز میزائل، ہووٹزر، امریکی ساختہ چنوک ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر اور اسرائیل میں بنائے گئے ڈرونز نصب کر دئیے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل منوج پانڈے نے گزشتہ ماہ  ارونا چل پردیش کے ایک غیر معمولی دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ  ہم نے چین کی جانب سے سرحد پر عسکری تنصیبات اور دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر کو مدنظر رکھتے ہوئے سرحد پر اپنے فوجیوں کی تعداد بڑھانے کا اضافہ کیاہے۔

ہندوستانی فوج کے ایک بریگیڈیئر نے عالمی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے کا جغرافیہ انسانوں کیلئے نقصان دہ ہے، اگر  ہم مکمل طور پر فٹ، تربیت یافتہ یا موسم کے لحاظ سے تیار نہ ہوئے تو یہ موسم ہمارے لئے مہلک ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ تبت کے علاقے توانگ میں موسم سرما کے دوران درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی گر جاتا ہے اور آکسیج لیول بھی انتہائی کم ہو جاتا ہے، جس کے باعث اس خطے میں موجودفوجی چوکیوں کا بیرونی دنیا سے رابطہ کئی ہفتوں کیلئے منقطع کیا جا سکتا ہے۔

اس علاقے پر چین کا بھارت کے ساتھ کیا تنازع ہے؟

بھارتی ریاست ارونا چل پردیش کی سرحد چینی علاقے تبت کے ساتھ کے ساتھ لگتی ہے،  اروناچل پردیش اور تبت میں بدھ مت کے پیروکاروں کی تعداد زیادہ ہے، جن کے پیشوا دلائی لامہ ہیں۔ دلائی لامہ نے 1959ء میں چین کے ساتھ بغاوت کرتے ہوئے تبت کو الگ ریاست کے طور حاصل کرنے کیلئے چینی حکومت کےساتھ بغاوت کردی۔چینی افواج کے ساتھ مسلح تصادم میں دلائی لامہ اور ان کے پیروکاروں کو شکست ہوئی اور دلائی لامہ نے چین سے فرار ہو کر بھارت میں سیاسی پناہ لے لی، جس پر چین کے سخت تحفظات ہیں۔

چین کا کہنا ہے کہ ارونا چل پردیش بھارتی ریاست نہیں بلکہ جنوبی تبت کا حصہ ہے، اسی لئے بھارتی صدر اور وزیراعظم کے دورہ ارونا چل پردیش  پر بیجنگ نے نئی دہلی کو باضابطہ احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ یہ اروناچل پردیش متنازع علاقہ ہے، بھارتی حکمران ان علاقوں کا دورہ کرنے سے گریز کریں۔

اب جب بھارت کو  چین اور بھوٹان کے سرحدی تنازعات حل ہوتے نظر آرہے ہیں تو بھارتی حکام کو اروناچل پردیش سمیت دیگر 7 جڑواں ریاستوں پر  چین کے حملے کا خدشہ ہے، کیونکہ چین کے ساتھ لداخ سمیت دیگر سرحدی تنازعات حل کرنے کیلئے فوجی کمانڈروں کے حالیہ مذاکرات ناکام ہو گئے تھے، جس کے بعد چین نے بھارت کے ساتھ سرحدی علاقوں میں عسکری تنصیات کی تعمیر شروع کرنے کے ساتھ، جدید آلات اور اسلحے کی نقل و حرکت بھی شروع کر دی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved