وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میری چوہدری نثار سے ملاقات ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے آج سپریم کورٹ کے رپورٹرز نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میرا چوہدری نثار سے 50 سال پرانا تعلق ہے، میری ان سے ملاقات بھی ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے تو اپنے سارے پتے شو کر دئیے، لیکن میں اپوزیشن کو عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ایک دن قبل سرپرائز دوں گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 27 مارچ کے جلسے کے بعد میری سپورٹ 90 فیصد سے اوپر چلی جائے گی، میرا ٹرمپ کارڈ یہ ہے کہ میں نے ابھی تک کوئی کارڈ شو ہی نہیں کیا، میں کرپشن پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے دو بنیادی اصول ہیں،وہ یہ کہ میں احتساب میں این آر و نہیں دے سکتا، میں اپنے اللہ سے اور ملک سے غداری نہیں کر سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ کسی کی غلط فہمی ہو سکتی ہے کہ میں گھر بیٹھ جاؤں گا، کیا چوروں کے دباؤ پر استعفیٰ دے دوں، میں کسی صورت استعفی ٰنہیں دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کیامیں لڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کردوں، پیشگوئی کررہا ہوں کہ عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے، ہر حکمران جماعت سے لوگ ناراض ہوتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو خریدنے کیلئے 15 سے 20 کروڑ کی آفرز دی جا رہی ہیں، پندرہ ارب اکٹھا کرنا ہمارے یعنی حکومت کیلئے کوئی مشکل کام تو نہیں۔
قائد حزب اختلاف سے ہاتھ ملانے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ کرپشن میں ڈوبے ہوئے شخص کےساتھ ہاتھ نہیں ملاسکتا، ان کی سیاست ان کی تحریک عدم اعتماد کے بعد ختم ہو جائے گی، یہ کس آئین میں ہے کہ پیسے خرچ کرکے حکومت گرا دی جائے؟
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہے، اب ان کےٹیم سے باہر جانے کا وقت ہو گیا ہے۔