عالمی سطح پر ہونے والی مہنگائی کا سب سے کم اثر پاکستان پر پڑا، کاش ن لیگی سچ بولنا شروع کر دیں، فرخ حبیب

3  ‬‮نومبر‬‮  2021

وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو غریب عوام کی سب سے زیادہ فکر ہے، لیکن یہ سچ ہے کہ دنیا بھر میں ہونے والی مہنگائی کا سب سے کم اثر پاکستان پر پڑا، کاش ن لیگی سچ بولنا شروع کرییں۔

اسلام آباد –  (اے پی پی):وزیرمملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ن لیگ جھوٹ اور الزام تراشیوں کی سیاست کررہی ہے،اس وقت دنیا میں دہائی کی سب سے ذیادہ مہنگائی ہے، حکومت نے اپنی کامیاب حکمت عملی اور ریلیف کی بدولت عوام پرعالمی سطح کی مہنگائی کا کم سے کم اثر منتقل ہونے دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مریم اونگزیب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ یو این ایف اے او کی حالیہ رپورٹ نے سب کچھ کھول کر رکھ دیا ہے،عالمی سطح پر خوردنی آئل کی قیمتوں میں 127 فیصد اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 100فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی قوم کو ہر صورتحال سے آگاہ رکھنے کی نئی روایت قائم کی ہے،  وزیراعظم عمران خان کو غریب، متوسط اور پسے ہوئے طبقات کی ذیادہ فکر ہے۔ حکومت نے احساس پروگرام متعارف کرایا اور اس وقت احساس پروگرام کے تحت 34 سماجی تحفظ کے پروگرامات کامیابی سے چل رہے ہیں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء، سبزیوں اور دیگر اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں میں استحکام کے لئے یومیہ کی بنیاد پر وفاق اور صوبوں کی سطح پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاش ن لیگی کبھی سچ بھی بول سکیں ، اس وقت دنیا میں ہونے والی مہنگائی کا سب سے کم اثر پاکستان میں پڑا ہے، وزیراعظم عمران خان نے کورونا کے  آغاز اور عروج کے دوران بھی اپنی عوام کو تنہا نہیں چھوڑا۔

ن لیگ این آر او چاہتی ہے

مریم اورنگزیب کے بیان پر ردعمل میں مزید ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں عوامی ریلیف کے اعلانات صرف نعروں کی حد تک ہی تھے، عملی طور پر اپنی ہی جیبیں بھریں گئیں- وزیر مملکت نےکہا کہ آج ملک کے اندر جو بھی مہنگائی، بے روزگاری ہے اس کی ذمہ دار ن لیگ ہے،درحقیقت ن لیگ نیب سے ایسا این آر او چاہتی ہے جس میں ان کے تمام کیسز یکدم ختم ہو جائیں ۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات نے اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نے 2013ء  سے 2018ء  کے درمیان ملک کے ہر ادارے کو مفلوج کیا، ان کی ترجیح کرپشن، کمیشن، منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس تھے۔ انہوں نے کہا کہ 1998ء کے بعدن لیگ اور پیپلز پارٹی کے کارناموں کی وجہ سے کئی بار ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچا۔ آئی ایم سے قرض لینے پر اپوزیشن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا  کہ آئی ایم ایف کے پاس سب سے پہلے کون گیا اور کیوں اس کی ضرورت پیش آئی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved