وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کامران خان کو کون بتاتا ہے کہ حکومت کو کیا کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے آج سپریم کورٹ کے رپورٹرز نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مارچ کے جلسے کے بعد میری سپورٹ 90 فیصد سے اوپر چلی جائے گی، میرا ٹرمپ کارڈ یہ ہے کہ میں نے ابھی تک کوئی کارڈ شو ہی نہیں کیا، میں کرپشن پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے دو بنیادی اصول ہیں، وہ یہ کہ میں احتساب میں این آر و نہیں دے سکتا، میں اپنے اللہ سے اور ملک سے غداری نہیں کر سکتا۔
ملاقات میں صحافی نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ کامران خان نے آپ کو تین کام کرنے کا مشورہ دیا ہے، کامران خان نے جنرل فیض کو آرمی چیف نہ لگانے اوربزدار کو ہٹانے کا مشورہ دیا، اس کے علاوہ اور بھی کام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
صحافی کے سوال پر وزیر اعظم ہنس دئیے اور کہا کہ اور بھی بتائیں کامران خان کیا کیا کہتے ہیں؟
انہوں نے مسکراتے ہوئےجواب دیا کہ کامران خان کو کون بتاتا ہے حکومت نے کیا کرنا ہے؟
وزیر اعظم نے کہا کہ پیشگوئی کر رہا ہوں کہ اپوزیشن نہیں جیتے گی۔ 5 ورلڈ کپ میں سے 3 میں کپتان تھا اور 92 کے ورلڈ کپ میں کہا تھا کہ اس بار جیت کر آؤں گا۔