ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ طالبان نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔
ملالہ یوسفزئی نے افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول کھلنے کے چند گھنٹوں بعد ہی بند ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ مجھے ایک امید تھی کہ وہ افغان لڑکیاں جو پیدل اسکول جاتی ہیں انہیں گھر واپس نہیں بھیجا جائے گا لیکن طالبان نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ملالہ نے کہا کہ طالبان لڑکیوں کو سیکھنے سے روکنے کے بہانے ڈھونڈتے رہیں گے، کیونکہ وہ پڑھی لکھی اور بااختیار خواتین سے ڈرتے ہیں۔خیال رہے کہ افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول کھلنے کے چند گھنٹوں بعد ہی بند کردیے گئے تھے ، اقوام متحدہ نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
I had one hope for today: that Afghan girls walking to school would not be sent back home. But the Taliban did not keep their promise. They will keep finding excuses to stop girls from learning – because they are afraid of educated girls and empowered women. #LetAfghanGirlsLearn
— Malala (@Malala) March 23, 2022
دوسری جانب طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ اس میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کا مسئلہ نہیں بلکہ لڑکیوں کے یونیفارم پر اعتراض ہے ۔سہیل شاہین نے یہ امید ظاہر کی کی سکول یونیفارم کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گا اور سب ایک فیصلے پر متفق ہوجائیں گے۔بدھ کو وزارت سے جاری ایک نوٹس میں کہا گیا کہ اسکول تب تک بند رہیں گے جب تک اسلامی قانون اور افغان ثقافت کے مطابق ان کے کھلنے کا منصوبہ نہ بنا لیا جائے۔