ووٹ اجتماعی ہے، ممبر پارٹی سے ہٹ کر ووٹ نہیں دے سکتا، صدارتی ریفرنس میں پی ٹی آئی کا جواب

24  مارچ‬‮  2022

تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے صدارتی ریفرنس پر جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔
تحریک انصاف نے جواب میں کہا ہے کہ ووٹ اجتماعی ہے، ممبر پارٹی سے ہٹ کر ووٹ نہیں دے سکتا، اکیلا ووٹ شمار نہیں کیا جائے گا، اگر کوئی منحرف ہو جاتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔تحریک انصاف کی جانب سے جواب سینیٹر علی ظفر نے سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔
پیپلز پارٹی نے بھی صدارتی ریفرنس پر اپنا جواب جمع کرادیا ہے۔جواب میں کہا گیا ہے کہ صدارتی ریفرنس آر ٹیکل 186 کے دائرہ کار میں نہیں آتا، اگر اس صدارتی ریفرنس کے تحت فیصلہ یا رائے دی گئی تواپیل کا حق بھی متاثر ہوگا۔ صدارتی ریفرنس آرٹیکل 186 کے دائرہ کار میں نہیں آتا، یہ صدارتی ریفرنس قابل سماعت نہیں، واپس کیا جائے۔ رکن اسمبلی کے ووٹ کاسٹ کرنے سے پہلے 63 اے کا اطلاق نہیں ہو سکتا۔
(ن) لیگ نے صدارتی ریفرنس کو عدالت کے قیمتی وقت کا ضیاع قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ آئین کا آرٹیکل 63 اے اور 95 واضح ہے، آئین کے تحت ہر رکن کو ووٹ ڈالنے کا حق ہے کیونکہ ہر رکن اسمبلی کا کاسٹ کیا گیا ووٹ گنتی میں شمار بھی ہوگا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تحریری جواب میں کہا گیا کہ صدارتی ریفرنس پری میچور اورغیر ضروری ایکسرسائز ہے، سپریم کورٹ کے پاس آئین کی تشریح کا اختیارہے،آئینی ترمیم کا نہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved