اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ سات سال سے پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس چل رہا ہے، اسٹیٹ بینک سے پی ٹی آئی کا ریکارڈ اسکروٹنی کمیٹی کے پاس آیا، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر پی ٹی آئی نے جواب دینے میں ڈھائی ماہ لگا دیے۔
تفصیلات کے مطابق اکبر ایس بابر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ اکاونٹس جنہوں نے کھولے ان میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، گورنر کے پی شاہ فرمان، گورنر سندھ عمران اسماعیل، میاں محمود رشید اور احمد رشید شامل ہیں۔اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اپنے ہی لوگوں پر عدم اعتماد کردیا اور لکھ کر دیا ہے ان لوگوں کے اکاونٹس غیر قانونی تھے، لہذا الیکشن کمیشن نوٹس لے اور جن گیارہ لوگوں کے غیر قانونی اکاونٹس ہیں وہ فوری استعفی دیں۔
انہوں نے بتایا کہ 15 مارچ کو پی ٹی آئی نے جواب الیکشن کمیشن کو جمع کرایا، پی ٹی آئی نے کہا کہ اکبر ایس بابر کو ہمارا جواب نہ دیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس ایک میگا فنڈنگ اسکینڈل ہے، 8 سال کے بعد سچائی سامنے آرہی ہے، تحریک انصاف خود اپنے پارٹی کے سینئیر لوگوں کے اکاونٹس سے لاتعلقی کا اظہار کررہی ہے، 31 مارچ کو اگلی پیشی ہے، الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کیس سنے۔