پاکستان کو انتہائی مطلوب کالعدم ٹی ٹی پی کا دہشت گرد عبدالوہاب افغانستان میں مارا گیا

24  مارچ‬‮  2022

پاکستان کو انتہائی مطلوب دہشت گرد عبدالوہاب لاڑک افغانستان میں مارا گیا۔

پاکستان کو انتہائی مطلوب کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گرد کو 22 مارچ صبح ساڑھے 10 بجے 2 نامعلوم افراد نے قندھار میں قتل کیا۔ عبدالوہاب نام بدل کر مختلف کاروائیوں میں ملوث تھا۔ عبدالوہاب لاڑک عرف حکیم علی جان، عرف حکیم صالح، عرف خوشی محمد، عرف خانہ بدوش قندھار کے نام سے تخریب کاری کی مختلف کارروائیوں میں ملوث تھا۔

دہشت گرد عبدالوہاب لاڑک کا بنیادی طور پر تعلق لشکر جھنگوی عثمان سیف اللہ کُرد گروپ سے تھا، وہ پورے ملک اور بالخصوص سندھ میں متعدد دہشتگردی کی  کاروائیوں میں ملوث تھا۔ بعد ازاں اگست 2020ء میں عبدالوہاب  نے اپنے ساتھیوں سمیت کالعدم ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیار کر لی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ  اس وقت وہ کالعدم ٹی ٹی پی سندھ کا امیر تھا اور سی ٹی ڈی سندھ کی انتہائی مطلوب دہشت گروں کی لسٹ ریڈبک میں شامل تھا۔

دہشت گرد عبدالوہاب کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس نے 30 جنوری 2015ء امام بارگاہ شکارپور میں خودکش حملہ کروایا جس میں 53 معصوم افراد شہید اور 57 افراد زخمی ہوئے، اس نے آرمی ایوی ایشنز بیس، پی اےایف بیس سمنگلی 20 کوئٹہ میں حملوں کی منصوبہ بندی کی، وہ اہل تشیع افراد کی ٹارگٹ کلنگز کاروائیوں میں ملوث ہونے کیساتھ  شمالی وزیرستان میں متعدد دہشتگرد کاروائیوں میں بھی ملوث تھا۔ ذرائع کے مطابق عبدالوہاب ان دنوں کراچی میں خودکش حملے کروانے کی منظم منصوبہ بندی کررہا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved