او آئی سی نے بھارتی میزائل کے واقعے کی مشترکہ تحقیقات کاپاکستان کا مطالبہ منظور کر لیا

24  مارچ‬‮  2022

اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ نے ایک قرارداد منظورکر کے بھارت کی طرف سے نومارچ کوپاکستان میں میزائل فائرکرنے کے واقعے کی مشترکہ تحقیقات کے مطالبے کی توثیق کی ہے۔

اسلام آباد – (اے پی پی و دیگر): کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق قرارداد کی منظوری اسلام آباد میں اوآئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں دی گئی۔ قرارداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور دوسرے متعلقہ عالمی اداروں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ اپنے دائرہ کارکے مطابق یہ معاملہ بھارت کے ساتھ اٹھائیں تاکہ فوری طورپر اس کے حقائق کاتعین کیاجاسکے اورمستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچاجاسکے۔

قرادادمیں عالمی برادری پرزوردیاگیا ہے کہ وہ جوہری ماحول میں سنگین نوعیت کے اس واقعے کا سختی سے نوٹس لے اورجنوبی ایشیا میں تذویراتی استحکام برقراررکھنے کےلئے اپنا کردار ادا کرے۔

اسلامی وزرائے خارجہ نے بھارت پرزوردیاہے کہ وہ دیرینہ تنازعات کے حل اور پاکستان کی طرف سے تخفیف اسلحہ اور اعتمادسازی کے اقدامات سمیت تذویراتی ضبط وتحمل کی تجویز کامثبت انداز میں جواب دیکر علاقائی سلامتی اوراستحکام کے فروغ کےلئے پاکستان کے ساتھ تعمیری انداز میں کام کرے۔

یاد رہے کہ 10 مارچ 2022ء کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا تھا کہ 9 مارچ کی شام 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک شے نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، جس کی پاکستان ائیرفورس نے مکمل نگرانی کی۔ یہ شے پاکستان کی فضائی حدود میں 3 منٹ اور 24 سیکنڈ تک رہی، جس کے خلاف بروقت ضروری کارروائی کرلی گئی، اڑنے والی چیز ممکنہ طور پر غیر مسلح تھی، اس لئے ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کررہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینی ہو گی، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے۔

اس پر بھارتی وزارت دفاع نے ردعمل جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ  معمول کی دیکھ بھال کے دوران تکنیکی خرابی کے سبب حادثاتی طور پر ایک میزائل فائر ہوا تھا۔ حکومت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved