ریسکیو 1122 نے ایک کروڑ سے زائد متاثرین کی مدد کی، اسلام آباد میں بھی یہ سروس بہت جلد شروع ہو جائے گی، وزیر داخلہ

4  ‬‮نومبر‬‮  2021

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے لاہور میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا ہے کہ بہت جلد اسلام آباد میں پنجاب کی طرز پر ریسکیو 1122 کی سروس شروع ہو جائے گی، جس میں اسی طرز پر ایمرجنسی مینجمنٹ کا مربوط نظام، فائر فائٹرز،ایمبولینس،ریسکیو اور موٹربائیک ایمبولینس کی سروسز موجود ہوں گی۔

لاہور – (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ پاکستان شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں ایمرجنسی سروسز کے قیام کیلئے ڈاکٹررضوان نصیر کو مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرتے ہوئے کہا کہ  اسلام آباد میں پنجاب کی طرز پر ایمرجنسی سروسز شروع کرنے کیلئے 20ایمبولیسز دینے کااعلان کیا۔انہوں نے سروسزاکیڈمی میں ریسکیورز کی تربیت کیلئے بنائے گئے سیمولیٹرز کو بھی بہت سراہا اورانہوں نے خواہش کی کہ اسی طرز پر ایمرجنسی مینجمنٹ کا مربوط نظام جس میں فائر،ایمبولینس،ریسکیو اور موٹربائیک ایمبولینس سروس اسلام آباد میں بھی قائم ہو۔

وہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں پاکستان ریسکیو ٹیم کے اقوام متحدہ انسراگ سرٹیفکیشن کی دوسری سالگرہ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھےاور اس سنگ میل کی کامیابی پر ڈاکٹر رضوان نصیر اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ  ریسکیو 1122 نے اپنے قیام سے اب تک ایک کروڑسے زائد ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیو کیا ہے علاوہ ازیں ایمرجنسی سروسز اکیڈمی قائم کی گئی جہاں اب تک پنجاب، خیبرپختونخواہ، گلگت بلتستان، بلوچستان اور سندھ کے 20000 سے زائد ایمرجنسی پروفیشنلز کو خصوصی تربیت فراہم کی ہے۔

شیخ رشید نے ڈیزاسٹر رسپانس کیلئے اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایڈوائزری گروپ (INSARAG) کے معیارات کے مطابق پنجاب کے ہر ضلع میں 36 لائٹ سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں (USARTs) کے قیام پرپاکستان ریسکیو ٹیم کے ٹیم لیڈر اور ڈپٹی ٹیم لیڈر کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر ڈائریکٹرجنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر، ڈویژنل ایمرجنسی افسران،ضلعی ایمرجنسی افسران، ہیڈ کوارٹرز کے ریسکیو افسران، اکیڈمی کے انسٹرکٹرز، پاکستان ریسکیو ٹیم کے ممبران، ریسکیورز، میڈیا پرسنز اور ریسکیو کیڈٹس کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

پاکستان ریسکیو ٹیم جنوبی ایشیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے جس نے اقوام متحدہ سے سرٹیفکیشن حاصل کی ہے

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان ریسکیو ٹیم کا ہر کارکن تعریف کا مستحق ہے کیونکہ ہنگامی تیاریوں اور رسپانس کے لیے بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنے کے لیے ہر ایک کا اپنا کردار ہے۔  انہوں نےپاکستان ریسکیو ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان ریسکیو ٹیم جنوبی ایشیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے جس نے اقوام متحدہ کی انسراگ سے سرٹیفکیشن حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریسکیو اکیڈمی نے 10 نیشنل ریسکیو چیلنجز، چار قومی رضاکار چیلنجز اور ایک سارک ریسکیو چیلنجز کا انعقاد کیا ہے تاکہ علاقائی اور قومی سطح پر بڑی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 2005 کے زلزلے میں اس بے بسی کا مشاہدہ کیا جب بیرون ممالک سے اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں طلب کی گئیں۔آج وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی قیادت میں پاکستان ریسکیوٹیم کسی بھی آفت اور سانحات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیارہے جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved