چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کھلاڑی کو زبردستی وزیراعظم بنا کر ملک پر ظلم نہیں کرنا چاہیے تھا۔
تفصیلات کے مطابق بلاول نے کہا کہ میں تو 8مارچ سے مقابلے کا منتظر ہوں لیکن عمران سامنے نہیں آرہا، عمران اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کریں اور ہمت ہے تو سامنے آئیں مگر وہ جلسہ جلسہ کھیل رہے ہیں، یہ کیسا مذاق ہے کہ عمران اپنا اقتدار بچانے کے لیے پاکستان کو تباہ کرنے کے لیے تیار ہیں، جس طرح سے عمران نے پاکستان کی خارجہ پالیسی اور مفاد کو نقصان پہنچایا۔
پارا چنار میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یہ مدینے کی ریاست نہیں اس ریاست کے نام کی توہین ہے، وہی وزیر جو مدینے کی ریاست کا درس دیتے ہیں اسی منہ سے اگلے جملے میں گالی دیتے ہیں، یہ کیسی ریاست مدینہ ہے جس میں امیر کے لیے ریلیف اور غریب کے لیے مہنگائی ہے۔
انہوں نےکہا کہ ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے فلسفے پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، میں اپنی شہید والدہ کے مشن کو آگے لے کر چلنا چاہ رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا ہم ملک بھر کے شہدا کےوارث ہیں، اور ہم اپنے شہدا کے خون پر سودا نہیں کر سکتے، دہشتگردوں کے سامنے جھک نہیں سکتے، پی پی پی ضیاالحق کے دور میں اور مشرف دور میں بھی کسی کی سامنے نہیں جھکے، نا اب اس سلیکٹد حکومت کے سامنے جھکیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ معاشی ناکامی اور بحران کی وجہ سے تاریخی مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں، عمران خان کہتے تھے کہ ایک کروڑ نوکریاں دوں گا اور آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا لیکن آئی ایم ایف کے پاس جاکر ملک کی معاشی خود مختاری کا سودا کیا گیا۔