بھارت میں مساجد پر حملوں کی تحقیقات کرنے والے دو وکلا کے خلاف مقد مہ درج

4  ‬‮نومبر‬‮  2021

بھارتی پولیس نے ان دو وکلا کے خلاف مقد مہ درج کر لیا ہے جو ریاست تری پورہ میں پرتشدد واقعات اور فسادات میں مسلمانوں کی مساجد اور املاک کو پہنچنے والے نقصان کی تحقیقات کے لیے قائم فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا حصہ تھے۔
تفصیلات کے مطابق کمیٹی کے دونوں وکلا نے رپورٹ جاری کی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گزشتہ ماہ پرتشدد واقعات کے دوران کم از کم 12 مساجد، نو دکانوں، مسلمانوں کے تین مکانات کو ہندو کی انتہا پسند تنظیموں نے نشانہ بنایا ہے۔ وکلا کی کی رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ تشدد کے یہ تازہ واقعات انتظامیہ کے غیر ذمے دارانہ رویے، انتہا پسند تنظیموں اور سیاستدانوں کے مفادات کا نتیجہ ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہندوتوا کی طرف سے جو ریلیاں نکالی گئی ہیں ریلیوں کے دوران ہندوتوا کے ہجوم نے مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی اور مساجد اور مسلمانوں کے گھروں پر حملہ بھی کیا۔
رپورٹ جاری ہونے کے بعد بھارتی پولیس نے ان دو وکلا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ وکلا کی جانب سے سوشل میڈیا پر واقعے کے بارے میں جعلی اور غلط معلومات پھیلانے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔اس حوالے سے وکلا کا کہنا ہء کہ ہم نے سوشل میڈیا پر صرف وہ شیئر کیا جو ہم نے دیکھا، ہم نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس کی اور اس کے بعد ہم نے اس پر فیس بک لائیو پروگرام کیا تھا۔واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں مسلمانوں کی مساجد اور املاک پر حملوں کے بعد تریپورہ میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved