وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ تمام معاملات طے ہو گئے تھے لیکن پڑھے لکھے طبقے سے یہ امید نہیں تھی کہ وہ سڑک بند کریں گے۔
صوبائی وزیر صحت سید احسان شاہ کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال سے پیدا صورتحال اور اس سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہڑتالی ڈاکٹروں نے حکومت کی نرمی سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے گزشتہ 7 ماہ سے امن وامان کی صورتحال خراب کر رکھی ہے ، وائی ڈی اے کے 30 سے 35 اراکین نے ہیلتھ ڈیلیوری نظام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
صوبائی وزیر صحت کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ حکومت کی رٹ کو ہر صورت برقرار رکھتے ہوئے غریب عوام کو علاج و معالجے کی سہولتوں کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا نہیں ہونے دی جائے گی۔دوسری جانب حکومت نےسیکرٹری صحت کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر ڈاکٹروں کی تعیناتی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ہم شہر میں ایک جگہ بنانے رہے ہیں، اگر کسی کے مسائل ہیں تو وہاں آکر احتجاج کرے لیکن سڑکیں بند کر لوگوں کو پریشان نہ کیا جائے۔