سپریم کورٹ نے سندھ ہاﺅس پر حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کر نے کا حکم جاری کر دیاہے۔
سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس اورسپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کی درخواست پرسماعت کےدوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے سندھ ہاؤس حملے کا معاملہ اٹھا دیا۔ سپریم کورٹ نے سندھ ہاؤس حملہ کیس میں نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمیٰ نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے کل تک پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت نے اے جی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ اب تک عدالتی حکم پر عمل کیوں نہیں کیا ، جس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے جواب دیا کہ ایف آئی آر میں متعلقہ دفعات کا اضافہ کر دیاہے ۔ایڈو وکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ شواہد کے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات عائدنہیں ہوتیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جن دفعات کا اضافہ کیا گیاہے ان کے تحت گرفتاریاں کریں ، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ ہم نے گرفتاریاں کی تھیں لیکن ملزمان نے ضمانتیں کروا لیں ، چیف جسٹس نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ و ضمانتیں تب ہوئیں جب ایف آئی آر میں قابل ضمانت دفعات تھیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آئی جی کو کہیں کہ اپنا کام کریں ، یہ ہمارا کام نہیں کہ ہدایات دیں۔ عدالت نے سندھ ہاؤس حملہ کیس میں نامزد ملزمان کوگرفتارکرنے اورکل تک جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔