سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے محرم کے بغیر غیر ملکی خواتین کو مشروط عمرہ ویزا جاری کرنے کا اعلان کردیا۔
خبر رساں ادارے العربیہ کے مطابق اس سال حج کے لیے مقامی عازمین حج کے لیے رجسٹریشن کے رہنمااصول جاری کرتے ہوئے سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا کہ خواتین کو حج درخواستوں کے اندراج کے لیے مرد سرپرست رکھنے کی ضرورت نہیں ہے اور دیگر خواتین کے ساتھ مل کر بھی ایسا کر سکتی ہیں۔واضح رہے کہ وزارت حج وعمرہ اس سے قبل بیرون مملکت سے عمرہ عازمین کیلئے ایک اور سہولت کا اعلان کرچکی ہے، اس کے تحت غیر ویکسین یافتگان کو عمرہ اور مسجد الحرام و مسجد نبویؐ میں نماز کی اجازت ہوگی بشرطیکہ عمرہ زائرین کرونا وائرس کا شکار ہوئے ہوں اور نہ کرونا کے کسی مریض سے ملے ہوں۔
سعودی حکومت بیرون مملکت سے عمرہ، مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ کی زیارت کیلئے نئے ضوابط بھی جاری کرچکی ہے۔ جس کے تحت بیرون مملکت سے آنے والے عمرہ زائرین کو آن لائن ویزا حاصل کرنا ہوگا، آن لائن عمرہ ویزا میڈیکل انشورنس ہولڈر کو دیا جائے گا، انشورنس اسکیم میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی صورت میں علاج معالجے کی سہولتیں مہیا ہونا ضروری ہیں۔
اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب کچھ دن قبل ہی یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ایک قانونی ترمیم کے نتیجے میں اب سعودی عرب میں خواتین اب اپنے والد یا مرد سرپرست کی رضامندی کے بغیر آزادانہ زندگی بسر کر سکتی ہیں، سعودی حکومت عمرہ کے حوالے سے بعض پابندیاں ختم کرچکی ہے، اب مملکت آنے سے قبل پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کرنے اور ہوٹل قرنطینہ کی پابندی نہیں ہوگی، سماجی فاصلے کی پابندی بھی ختم کی جاچکی ہے جبکہ مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں نماز کیلئے اجازت ناموں کا حصول بھی اب ضروری نہیں رہی،اس اہم اقدام نے ایک عرصے سے قائم سرپرستی کا نظام ختم ہو گیا ہے جہاں اس قانون کے تحت بالغ خواتین کو قانونی نابالغ ظاہر کیا جاتا تھا اور ان کے ‘سرپرست’ یعنی شوہر، والد اور دیگر مرد رشتے داروں کو ان پر صوابدیدی اختیارات استعمال کرنے کی اجازت تھی۔