اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامے میں امید کا اظہار کیا ہے کہ وزیراعظم حلف کی خلاف ورزی اور ملکی مفاد کیخلاف معلومات افشا نہیں کریں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ایک شہری محمد نعیم خان کی درخواست پر سماعت کی، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت کی جانب سے وزیر اعظم کو خفیہ معلومات عام کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔
محمد نعیم کی درخواست پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں وزیراعظم کے حلف کا حوالہ دیا اور کہا کہ امید ہے کہ وزیراعظم اپنے حلف کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ وزیراعظم جو بھی فیصلہ کریں وہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور ان کے حلف کے مطابق ہونا چاہیے، عدالت کو اعتماد ہے کہ منتخب وزیراعظم آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی میں کوئی معلومات ظاہر نہیں کریں گے، اور قومی مفاد اور ملکی وقار کے خلاف کوئی معلومات جاری نہیں کی جائے گی۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بلاجواز روکنے کا حکم جاری کرنا منتخب وزیراعظم پر عدم اعتماد کو ظاہر کرے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کو سیکریٹ دستاویز پبلک کرنے سے روکنے کے متعلق محمد نعیم کی درخواست نمٹا دی۔