سکھوں نےخالصتان کے پہلے مرحلے میں کامیابی حاصل کر لی

7  ‬‮نومبر‬‮  2021

کینیڈا میں خالصتان کے حامی سکھ گروپ، سکھ فار جسٹس نے بھارت میں سکھوں کے علیحدہ وطن سے متعلق مقدمے کے پہلے مرحلے  میں کامیابی حاصل کر لی۔

31اکتوبر2021کوسکھ فارجسٹس کے زیراہتمام دنیابھرمیں مقیم سکھوں نے ریاست خالصتان کے قیام کے لیے برطانیہ میں ریفرنڈم میں حصہ لیا۔ لندن کے کوئین الزبتھ ہال ٹو میںہوئے اس ریفرنڈم میں تقریباً 30 ہزار سکھوںنے بھر پور شرکت کی۔اس موقع پرسکھوں کے الگ وطن خالصتان کا نیا نقشہ بھی جاری کیاگیا جس میں نہ صرف پنجاب بلکہ ہریانہ، ہماچل پردیش، راجستھان اور یو پی کے اکثر اضلاع کو مجوزہ ریاست میں شامل دکھایا گیا ہے۔واضح رہے کہ 31 اکتوبر وہ دن ہے جب 1984میں اس وقت کی بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کوان کے سکھ محافظوں نے قتل کردیا تھا جنہوں نے سکھوں کی تحریک آزادی کو کچلنے کے لئے فوجی آپریشن بلیواسٹار کیا تھا۔ ریفرنڈم کی نگرانی غیر جانبد ارادارے کر رہے تھے ۔سوشل میڈیاپروائرل ہوئی مختلف ویڈیوزمیں واضح طوربھارت میں سکھوں کے الگ ملک خالصتان کے قیام کے لیے برطانیہ میں ریفرنڈم کے دوران ووٹنگ کے لیے دنیابھرسے آئے ہوئے سکھوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، کوئین الزبتھ ہال ٹو کے باہر سکھ کمیونٹی نے خوب نعرے بازی کی۔

کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (سی بی سی) کے سینئر صحافی ٹیری میلوسکی نے خالصتان اے پراجیکٹ آف پاکستان(Khalistan: A Project of Pakistan) کے نام سے رپورٹ لکھی تھی۔ ٹیری میلوسکی  اور تھنک ٹینک میکڈانلڈ لارئیر انسٹیٹیوٹ کے الزامات پر مقدمہ دائر کیا گیا تھا جس میں  سکھ فار جسٹس پر الزام لگایا گیا تھا کہ خالصتان ریفرنڈم کے پراجیکٹ کو پاکستان کی حمایت حاصل ہے، ریفرنڈم کیمپین کا الزام پاکستان کے خفیہ ادارے ( آئی ایس آئی ) پرلگایا گیا تھا  ۔

خیال رہے کہ لندن میں خالصتان کے قیام کے حوالے سے 31 اکتوبر کو ہونے والے ریفرنڈم کے پہلے مرحلے میں 30 ہزار سے زائد سکھوں نے حصہ لیا تھا جبکہ سکھ فار جسٹس نے بعض معاملات میں پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت نے سکھ فار جسٹس پر  2019 سے پابندی عائد کر رکھی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved