جماعت الدعوۃ کے 6 رہنماء دہشت گردوں کی مالی معاونت کے کیس سے بری

7  ‬‮نومبر‬‮  2021

ٹرائل کورٹ کی جانب سے ان رہنماؤں ملک ظفر اقبال، نصراللہ،  یحیٰ مجاہد، عمر بہادر  اورسمیع اللہ کو 9، 9 سال جبکہ حافظ عبدالرحمٰن مکی کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی  گئی تھی، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے  3 اپریل 2021ء کو ان پر فرد جرم عائد کی تھی۔

ملزمان کی جانب سے اس فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، جس کیلئے انہوں نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی اور جسٹس طارق سلیم پر مشتمل ڈویژن بینچ کے سامنے اپیل دائر کی تھی۔

دوران سماعت ملزمان کےوکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس بات کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا کہ ملزمان لشکر طیبہ یا اس طرح کی دوسری تنظیم کی حمایت کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں ملوث تھے، ملزمان انفال ٹرسٹ کےرکن تھے جس کا کالعدم لشکر طیبہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔ مزید کہا کہ ٹرائل کورٹ میں بھی ناکافی ثبوت پیش کئے گئے جن کی عدالت کی جانب صحیح طرح سے چھان بین نہیں کی گئی۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے اپیلوں کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ انفال ٹرسٹ لشکر طیبہ کیلئے پراکسی کے طور پر کام کر رہا تھا جس کی وجہ سے حکومت نے اسے 2019ء میں کالعدم قرار دیا،  جس پر عدالت نے کہا کہ استغاثہ کے گواہ کا بیان قابل اعتماد نہیں ہے کیونکہ اس میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔

عدالت نے کہا کہ یہ درست ہے کہ پروسیکیوشن کو ملزم کی سزا یقینی بنانے کیلئےشکوک سے بالاتر ہو کر شواہد پیش کرنے چاہئیں تھے، ملزمان کو صرف اس لیے سزا نہیں سنائی جاسکتی کہ لشکر طیبہ یا ٹرسٹ کالعدم ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved