شہباز شریف کا وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ

7  ‬‮نومبر‬‮  2021

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں ہونے والی بے قاعدگیوں پر آنے والی الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے ردعمل میں وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ عمران نیازی کو قانون، جمہوریت اور سیاسی اخلاقیات کاذرا بھی احترام ہے تو اس رپورٹ کے آنے کے بعد استعفیٰ دیں اور قانون کا سامنا کریں۔نواز شریف کی طرح وزیراعظم ہو کر قانون کا سامنا کرنے اور پیشیاں بھگتنے کے لئے بڑا دل گردہ چاہیے، عمران خان نیازی صاحب طاقتور ہیں، خود کو قانون کے سامنے پیش کریں۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام کے سرمائے کی طرح لوگوں کے ووٹ اور اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار بھی لوٹنے اور چھیننے کی کوشش ہو رہی ہے،  ان کا کہنا تھا کہ ڈسکہ الیکشن کی رپورٹ آ چکی ہے، حکومت کی ووٹ چوری ثابت ہو چکی ہے، اب کس چیز کا انتظار ہے، ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

مزید کہا کہ ڈسکہ میں ووٹ چوری پکڑے جانے پر  عمران خان کو سیاہ انتخابی اصلاحات اور الیکڑانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی ضرورت پڑی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات، الیکڑانک ووٹنگ مشین اور نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے پاکستان، عوام اور آئین کے خلاف سازش کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ ن نے ڈسکہ ضمنی الیکشن میں بےقاعدگیوں پر آنے والی رپورٹ کے بعد ذمہ داران کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ 19 فروری 2021ء کو ڈسکہ کے این اے 75 کے ضمنی الیکشن میں 20 افرادسے زائد کا انتخابی عملہ غائب ہوگیا تھا جس کے بعد اس انتخاب کو متنازع قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا گیا تھا۔

گذشتہ روز الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ انتخابی عملے کے 20 عہدیداروں کے بیان کے مطابق انہیں جبری طور پر اٹھایا گیا اور نامعلوم مقام منتقل کردیا گیااور پولنگ افسران سے حقائق تبدیل کروائے گئے۔

ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر فرخندہ یاسمین نےغیر قانونی طور پر اپنے گھر میں ایک اجلاس منعقد کیا جہاں ان کو حکومت کے حق میں ضمنی انتخاب میں کام کرنے کی ہدایت کی گئی اور ووٹرز کو قومی شناختی کارڈ کی نقول پر ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت دینے اور ووٹنگ کے دوران انہیں موصول ہونے والی ہدایات پر عمل کرنے کو کہا گیا۔

تحقیقاتی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور ریٹرننگ افسر کی نااہلی کے باعث ڈسکہ الیکشن سبوتاژ ہوا اور وہ اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام ہوئے۔ الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ڈی آر او اور آر او کو آئندہ کوئی انتظامی عہدہ نہ دیا جائے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved