تحریک لبیک پاکستان نے بھی غیر آئینی اقدام اُٹھانے پر حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئےاس بات کا عندیہ دیدیا کہ اس عمل کیخلاف فیض آباد دھرنے قسم کا احتجاج بھی ہو سکتا ہے ۔
تحریک عدم اعتماد کیخلاف رولنگ سامنے آنے کے بعدجہاں دیگر سیاسی پارٹیاں سراپائے احتجاج ہیں وہیں اب تحریک لبیک پاکستان بھی میدان میں آگئی ہے ۔
تحریک لبیک کی اعلیٰ قیادت نے اس بات کا عندیہ دیدیا ہے کہ وہ بھی عمران خان کی طرف سے آئین کو لپیٹنے اور اس عمل کیخلاف فیض آباد دھرنے قسم کا احتجاج کرسکتے ہیں ۔ اس سے قبل بلاول بھٹو کا بھی کہنا ہے عمران کے غیر آئینی اقدام کو سرپرائز نہیں کہہ سکتے، یہ غداری ہے،عمران خان نے جو کچھ
تحریک لبیک کا عدالت کو پیغام۔ عمران خان کی طرف سے آئین کو لپیٹنے کا الزام اور اس عمل کے خلاف فیض آباد دھرنے قسم کا احتجاج کرنے کا عندیہ۔ pic.twitter.com/IV7UQu8Sau
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) April 6, 2022
کیا وہ اپنی انا کو بچانے کیلئے ۔ بلاول کا کہنا تھاکہ اپوزیشن سمیت کسی رکن پارلیمنٹ نے وہ سازشی مراسلہ نہیں دیکھا، مراسلے پر نہ کسی سفارتکار کو وزیراعظم ہاؤس یا دفتر خارجہ طلب کیا گیا نہ اس متعلق وزیر خارجہ نے امریکی حکومت سے کوئی شکایت کی۔