یوکرین کا اقوام متحدہ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ

6  اپریل‬‮  2022

یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں کہا ہے کہ اگر اقوام متحدہ روس کیخلاف کاروائی نہیں کر سکتی، تو اس ادارے کو تحلیل کر دینا چاہیے۔

عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا۔  اپنے خطاب میں زیلنسکی یوکرین کے دارالحکومت کیف کے علاقے بوچہ میں روسی افواج کے قتل عام اور اجتماعی قبر سے 450 لاشوں کی برآمدگی کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ روس کے خلاف فوری کارروائی کرے یا پھر ادارے کو ہی تحلیل کر دینا چاہیے۔

اپنے خطاب میں یوکرینی صدر نے بوچہ میں قتل عام کی فوٹیجز بھی دکھائیں، جس میں لاشوں کو گلیوں اور سڑکوں پر بکھرے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، انہوں نے ایک اجتماعی قبر سے 450 لاشیں برآمد ہونے کے شواہد بھی سلامتی کونسل کے اراکین کو دکھائے۔ سلامتی کونسل کے 15 اراکین ہیں،  روس کا شمار 5 مستقل اراکین میں ہوتا ہے۔

یوکرینی صدر نےاپنے خطاب میں مزید بتایا کہ بچوں کے سامنے ان کی  ماؤں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی، جبکہ محفوظ مقام پر جانے والے شہریوں کی گاڑیوں کو ٹینکوں سے کچل دیا گیا،  سول آبادی کے گھروں پر گرنیڈ پھینکے گئے اورشہریوں کا قتل عام کیا گیا۔

صدر زیلنسکی نے روس کی سلامتی کونسل کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ یوکرین کے قصبے بوچہ سے روسی فوج کا قبضہ واگزار کرانے کے بعد یوکرینی فوج کو وہاں قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے شواہد ملے تھے، شواہد منظر عام پر آنے کے بعد یورپی یونین نے روس کے 73 سفارتکاروں کو بے دخل کر دیا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved