شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پارلمنٹ کے معاملات ہیں پارلمنٹ میں رہنے چاہتے اور ہمارے نقطہ نظر کے مطابق اسپیکر کی رولنگ فائنل ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی راہنما شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 73 کے آئین میں اسٹیٹ کے ہر رکن کی اپنی زمہ داری ہے جس کے تحت ڈپٹی اسپیکر نے اپنا فیصلہ سنایا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جوائن اپوزیشن کہ رہے ہیں کہ ڈپٹی اسپیکر نے آئین شکنی کی ہے، عدم اعتماد کا پروسس کو نامکمل چھوڑا اور ہاؤس کو رولنگ کے بعد ملتوی کر دیا لیکن ہماری رائے ان سے الگ ہے وہ یہ ہے کہ اسپیکر کے پاس رول گ کا مکمل اختیار ہے اور انکا فیصلہ مکمل ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل69کہتاہےپارلیمنٹ کےمعاملات پارلیمنٹ میں حل ہونےچاہیے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں دھمکی آمیز خط جعلی ہے تو ہم اسکی تحقیقات کروانے کے لئے بھی تیار ہیں۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متنازع سفارتی خط جعلی یا اس کی دفتر خارجہ میں تیاری کے اپوزیشن کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے ’مستند‘ اور حقائق پر مبنی قرار دیا ہے۔