چین کی اروناچل پردیش کے ساتھ فوجی تعمیرات مکمل، ایٹمی ہتھیاروں کی تربیت یافتہ فوج بھی تعینات

9  ‬‮نومبر‬‮  2021

امریکی کانگریس میں چین کی دو طرفہ جنگ کے عنوان سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے بھارت کے ساتھ تنازعات کے پیش نظر ارونا چل پردیش کی سرحد کے ساتھ عسکری تنصیبات اور ایک بڑی فوجی کالونی کی تعمیر مکمل کرلی ہے، بھارت کے ساتھ سرحد پر ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال  کی تربیت یافتہ پیپلز لبریشن آرمی راکٹ فورس بھی تعینات کی گئی ہے۔

امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین اپنی افواج کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ اپنے دفاعی بجٹ میں بھی جنگی بنیادوں پر اضافہ کر رہا ہے تاکہ بھارت اور تائیوان کے خلاف فوجی کاروائیاں کر کے اپنے مقاصد حاصل کر سکے۔ امریکی وزارت دفاع کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے عسکری محاذ کے علاوہ سفارتکاری کے متعلق بھی اپنی پالیسیوں کو حتمی شکل دے رکھی ہے۔ چین ٹیکنالوجی کے حصول میں بھی اپنا لوہا منوا رہا ہے اور چینی افواج کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کرنا چین کے حریف ممالک کیلئے انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ چین کا 205 ارب ڈالر کا دفاعی بجٹ 2012ء کے مقابلے میں دگنا ہے، اور یہ اقدامات صرف جنگی صورتحال میں ہی کئے جا سکتے ہیں۔

پنٹاگون حکام کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ چین نے 2020ء میں بھارتی ریاست ارونا چل پردیش کے سرحدی علاقے کے ساتھ ایک گاوں کی تعمیر شروع کی  جس میں ابتدائی طور پر سول آبادی کیلئے 100 گھر تعمیر کئے گئے،اور یہ تعمیرات بھی متنازع علاقے میں کی گئیں۔  ان تعمیرات کے بعد چین نے وہاں عسکری تنصیبات کی تعمیر بھی مکمل کر لی ہے  اور وہاں سے چین افواج کو ہٹانے سے بھی صاف انکار کر دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین ارونا چل پردیش کے ساتھ سرحد پر تعمیرات کے طرز پر تبت، لداخ اور بھارت کے ساتھ دیگر سرحدی علاقوں میں بھی ایسی ہی عسکری تنصیبات تعمیر کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے۔

پیپلز لبریشن آرمی راکٹ فورس کی تعیناتی

امریکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ چین نے اپنی افواج کے اہلکاروں پر مشتمل ایک نئی فورس  پی ایل اے آر ایف کے نام سے بنائی ہے جو فوجی حملوں کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی بھی ماہر ہے۔ اس فورس نے 2020ء میں صرف ٹریننگ کے دوران 250 سے زائد بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا، میزائلوں کی یہ تعدادمجموعی طور پر دنیا بھر کی افواج کے میزائل تجربوں سے زیادہ ہے۔ پی ایل اے آر ایف کو جدید طیاروں اور ہائپر سونک میزائلوں سے لیس کر کے ان کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ امریکی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس فورس کے اہلکار بھی بھارت کے ساتھ سرحد پر تعینات ہیں اور یہ عوامل واضح طور پر چین کی جنگی تیاریوں کی عکاسی کر رہے ہیں۔

چین کا ویژن 2035ء

چین کے ویژن 2035ء پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکی رپورٹ میں کہا گیا کہ جس طرح چینی حکام اس ویژن پر عملدرآمد کر رہی ہے اس سے بہت جلد امریکی افواج کی برتری ختم ہو جائے گی۔ چین اگر اسی رفتار سے آگے بڑھتا رہا تو 2027ء تک چینی افواج دنیا کی جدید ترین آرمی بن جائے گی، ان حالات میں تائیوان کیلئے بھی یہ نہایت پریشان کن ہو گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved