پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ گزشتہ رات ایک عدالتی مارشل لاء نافذ کیا گیا۔
حکومتی اراکین کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کی جارہی ہے۔ شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں لکھا کہ گزشتہ رات ایک عدالتی مارشل لاء نافذ کیا گیا، عدالتی فیصلے میں پارلیمانی برتری کو ختم کرتے ہوئے یہ تک لکھوایا گیا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس کب اور کس وقت ہونا چاہیے۔
A judicial coup happened last night down to ordering how & even at what time NA session must be held, ending parliamentary supremacy! Sadly the issue of US attempt at regime change – the elephant in the room – which led to Dy Speaker ruling totally ignored.But this is not the end
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) April 8, 2022
وفاقی وزیر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مزید لکھا کہ امریکا کی جانب سے حکومت کو تبدیل کرنے کا معاملہ جس نے ڈپٹی اسپیکر کو رولنگ پر مجبور کیا اسے سرے سے نظر انداز کر دیا گیا لیکن یہ اختتام نہیں ہے۔
فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ملک کو غلامی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے جبکہ شہباز گل کا کہنا تھا لگتا ہے اب 1947 کی صورت حال میں واپس پہنچ گئے ہیں۔