صدر مملکت عارف علوی نے جوبلی لائف انشورنس کمپنی کو پالیسی ہولڈر کی بیوہ کو 12 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بیوہ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے انشورنس کمپنی کو ہدایت کی ہے کہ 30 دن کے اندراندر شکایت کنندہ کو 12 لاکھ روپے کی رقم ادا کرے۔ صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ انشورنس کمپنی نے پالیسی کی یونٹ قیمت کے طور پر 12 لاکھ روپے کی ادائیگی کے معاملے کو نظر انداز کیا ہے۔
کمپنی نے بیوہ کو صرف 45 لاکھ روپے واپس کیے جو مرحوم شوہر نے بطور پریمیم کمپنی کو اداکیے تھے۔ صدر مملکت نے یہ فیصلہ پالیسی ہولڈر کی بیوہ عفت ناہید کی جانب سے وفاقی انشورنس محتسب کے حکم کے خلاف دائر اپیل کی شنوائی کے بعد دیا۔ عفت ناہید نے وفاقی انشورنس محتسب کے حکم کے خلاف صدر مملکت کو درخواست کر رکھی تھی ،وفاقی انشورنس محتسب نے مبینہ طور پر باہمی تصفیہ کی بنیاد پر 45 لاکھ کی ادائیگی کے بعد کیس بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ صدر مملکت نے کہاکہ کمپنی نے پالیسی ہولڈر کی رقم کاروبار میں لگانے کے بعد منافع کمایا ، شکایت کنندہ کو منافع سے محروم کرنا ناانصافی ہوگی۔جاری تفصیلات کے مطابق کے مطابق محمد شفیق نے 2016 میں جوبلی لائف انشورنس سے پالیسی حاصل کی ، 45 لاکھ روپے ادا کیے ، انتقال کے بعد بیوہ نے دعویٰ دائر کیا ، کمپنی نے انہیں اداکرہ صرف 45 لاکھ روپے واپس کیے ۔صدر مملکت نے کہاکہ وفاقی انشورنس محتسب نے تصفیہ کی آڑ میں واپس کی گئی. 45 لاکھ کی رقم کی اصل نوعیت کو نظر انداز کیا ، بیوہ کو صرف شوہر کی ادا کردہ رقم واپس کرنا انصاف کے اصولوں کے منافی اور ناجائز ہے ۔ صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 3 کے تحت ریاست ہر قسم کے استحصال کے خاتمے کو یقینی بنائے گی، انشورنس آرڈیننس انشورنس پالیسی ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کیلئے جاری کیا گیا ۔