تحریک عدم اعتماد، غیر ملکی دھمکی آمیز خط پر حکومت کی اپوزیشن کو بڑی پیشکش

9  اپریل‬‮  2022

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو ایک ملک سے عدم اعتماد پر دھمکی پر مبنی مراسلہ پر ان کیمرہ اجلاس کی دعوت دیتے ہیں، اس میں امریکہ میں پاکستان کے سفیر کو بھی مدعو کر سکتے ہیں۔

ہفتے کے روز قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ ماسکو ایک دن میں طے نہیں ہوا دوماہ سے دوطرفہ بات چیت چل رہی تھی اس کا یوکرائن جنگ سے کوئی تعلق نہیں تھا اس کے پیچھے پاکستان کی بہتری تھی۔یہ ریکارڈ پر ہے کہ اس وقت یوکرائن پر حملہ نہیں ہوا تھا ہم نے سابق سفیروں کو بلایا دیگر ماہرین سے رائے لی کہ دورہ کریں یا نہ کریں۔اس دورہ کو پاکستان کے مفاد میں قرار دیا گیا۔پھر وزیر اعظم نے دورہ کیا۔ہم ایک خودمختار ملک ہیں،ہم غلامی کا طوق قبول نہیں کرنا چاہتے۔

امریکہ کی قومی سلامتی کے ایڈوائزر نے پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر کو فون کیا کہ وزیر اعظم روس کادورہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دورے کا فیصلہ کیا اور یہ بھی طے کیا کہ یوکرائن بحران پر اپنا کردار ادا کریں گے کیونکہ پاکستان یواین کے چارٹر پر یقین رکھتا ہے وہ جارحیت کے خلاف ہے اس پالیسی پر جنرل اسمبلی میں اپنا نکتہ نظر پیش کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ امن کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ ہم امن کے شراکت دار ہیں اور تنازعات کے نہیں۔ ہم جارحیت اور دہشت گردی کے خلاف ہیں، ہم نے اس جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔یوکرائن کے ساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات تھے اور ہیں۔ ہم نے اپنے پھنسے طالبعلم نکالے، یوکرائن کو انسانی امداد بھیجی۔

انہوں نے کہا کہ اسی ہال میں اوآئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کشمیر، فلسطین اور یوکرائن پر بات ہوئی۔ اعلان اسلام آباد جاری ہوا اس کے لئے اتفاق رائے پیدا کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب،ترکی اور بحرین کے وزراءخارجہ سے بات کی کہ کس طرح اس لڑائی سے جانی نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔ میں نے اس سلسلے میں چین کا دورہ کیا۔ چین نے ہمارے اقدامات کی حمایت کی، یہ ہماری سفارتی کامیابی تھی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے مراسلہ بارے کہا گیا کہ اس ایوان میں رکھا جائے،بلاول نے اسے جعلی قراردیا۔مریم نواز نے کہا کہ یہ دفتر خارجہ میں ڈرافٹ کیا گیا۔ میں اللہ کو گواہ بنا کرکہتا ہوں کہ یہ مراسلہ اصل ہے جو گریڈ 22 کے افسر نے بھیجا ہے اپنے سفیروں کو یوں جھوٹا ثابت نہ کریں، ہمیں اداروں کا احترام کرنا سیکھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن ممبران اس مراسلہ بارے کوئی تحفظات رکھتے ہیں تو اس پر ان کیمرہ اجلاس رکھتے ہیں اور امریکہ میں پاکستانی سفیر کو اس میں بلاتے ہیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ قوم کو ہم نے اعتماد میں لیا ہے۔عدم اعتماد کی تحریک منظوری پر ہم پاکستان کو معاف کردیں گے۔ناکامی پر پاکستان کو تنہا کردیں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved