تحریک عدم اعتماد کا عمل سابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر اسمبلی کے مستعفی ہونے کے بعد ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہونے جا رہا ہے ۔
ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر شروع ہوچکا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری مستعفی ہوگئے ہیں، جاتے جاتے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اجلاس میں کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے دھمکی آمیز خط دیا گیا ہے، جو میرے ہاتھ میں ہے، اپوزیشن لیڈر بھی دیکھنا چاہیں تو دیکھ سکتے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی بھیجوں گا۔اسد قیصر اسمبلی کی کارروائی ایاز صادق کے حوالے کر گئے ہیں۔
انہوں نے کہا میں آئین اور حلف کا پابند ہوں، جس کا تقاضہ ہے کہ اسپیکر کی کرسی پر بیٹھ کر پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کا تحفظ کروں، اپنے ملک کی خود مختاری کیلئے سب کو کھڑے ہونا پڑیگا، زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اسپیکر کے عہدے پر مزید نہیں رہ سکتا، عمران خان کے ساتھ 26 سال سے ہوں، سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے پینل آف چیئرمین ایاز صادق کارروائی آگے چلائیں گے، وہ آئیں اور قومی اسمبلی سیشن کو جاری رکھیں۔