ایران نے امریکہ کی سابق عسکری قیادت سمیت 15 بڑی شخصیات پر پابندیاں عائد کر دیں

10  اپریل‬‮  2022

ایران نے امریکہ کے 15 عہدیداروں پر پابندی عائد کردی ہے جن میں سابق ملٹری شخصیات بھی شامل ہیں۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے میں واپسی کیلئے ہونے والے مذاکرات تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں، جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

ایران نے جوہری معاہدے میں تعطل کو امریکی عہدیداروں کی دانستہ کوشش قرار دیتے ہوئے مزید 15 امریکی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن میں سابق آرمی چیف آف اسٹاف جارج کیسی اور سابق صدر ڈونلد ٹرمپ کے اٹارنی جنرل روڈی جولیانی بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کا دوبارہ آغاز نومبر 2021ء میں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہوا تھا، جس میں ایران کا موقف ہے کہ امریکی وفد غیر ضروری مطالبات کی آڑ میں مذاکرات کو طویل کر رہا ہے، جس کے باعث کسی حتمی نتیجے پر نہیں پنہچ پا رہے۔

یاد رہے کہ ایران کا امریکہ اور عالمی طاقتوں سے جوہری معاہدہ 2015ء میں طے پایا تھا، لیکن 2018ء میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یکطرفہ طور پر معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے، اور ایران پر معاشی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved