اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری دفاع کو مبینہ دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کا حکم دینے کی درخواست پیر کو سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ درخواست پر فیصلہ ہونے تک متعلقہ افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا کی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ 11 اپریل کو درخواست کی سماعت کریں گے۔ مولوی اقبال حیدر کی طرف سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدم اعتماد کے دوران وزیراعظم نے خط موجود ہونے کا دعویٰ کیا ۔ خط کے دعوے سے ملکی مفاد کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ سیکرٹری دفاع کو خط سے متعلق تحقیقات کا حکم جاری کیا جائے۔
عدالت سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ درخواست پر فیصلہ ہونے تک وزیراعظم، وزرا اور سفیر اسد مجید کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے 30 مارچ کو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوئی بھی خفیہ معلومات پبلک کرنے سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے تحریری حکمنامے میں قرار دیا تھا کہ توقع ہے وزیر اعظم اپنے حلف کے عین مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی میں کوئی بھی خفیہ معلومات پبلک نہیں کریں گے۔ عدالت مکمل یقین رکھتی ہے کہ منتخب وزیر اعظم کی حیثیت میں وہ ایسا کوئی قدم نہیں
دھمکی آمیز خط کی تحقیقات سے متعلق درخواست ہائی کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر
10
اپریل 2022
