رات گئے ہیلی کاپٹر میں وزیراعظم ہاؤس آنے والی شخصیات کون تھیں، صابر شاکر کی تہلکہ خیر خبر

10  اپریل‬‮  2022

برطانوی جریدے بی بی سی اردو کی خبر کے متعلق حقائق سامنے آ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی صابر شاکر 9 اپریل کی رات عمران خان سے ملاقات کیلئے وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھے، جہاں وزیراعظم عمران خان ملکی سیاسی صورتحال کے متعلق سینئر صحافیوں کیساتھ تبادلہ خیال کر رہے تھے۔

اس روز وزیراعظم عمران خان رات گئے اسلام آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے کھلنے سے مکمل طور پر لاعلم تھے، کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو چکا ہے، تو اس صورت میں توہین عدالت کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم  آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس کی برطرفی کو بھی وزیراعظم یکسر مسترد کر چکے تھے، اس لئے انہیں رات گئے عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ کے کھلنے پر بہت حیرانگی ہوئی۔

تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے فوری بعد بی بی سی اردو میں ایک خبر شائع ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ 9 اپریل کی رات ایک ہیلی کاپٹر وزیراعظم ہاؤس میں اترا، جس میں آنے والی شخصیات کو دیکھ کر وزیراعظم حیران رہ گئے، کیونکہ وزیراعظم عمران خان جن کی آمد کی توقع کر رہے تھے، یہ شخصیات اس کے بالکل برعکس تھیں۔ بی بی سی کی خبر میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ وزیراظم عمران خان نے اپنے دفتر سے 2 تھری سٹار جنرلز کو فون کر کے کہا ہے کہ وہ یہاں پہنچیں، ان میں سے ایک کو چیئرمین جبکہ دوسرے کو آرمی چیف کے عہدے پر ترقی دی جا رہی ہے، لیکن ہیلی کاپٹر سے اتر کر آنے والی دونوں شخصیات انہی عہدوں کے حاضر سروس سربراہان تھے۔

سینئر صحافی صابر شاکر نے بتایا ہے کہ بی بی سی کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، کیونکہ سینئر صحافیوں کیساتھ ملٹری سیکرٹری، ڈپٹی ملٹری سیکرٹری اور پاک فضائیہ و بحریہ کے افسران وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھے، کسی بھی ذرائع سے ایسی کسی شخصیت کی آمد کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔

یاد رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بھی بی بی سی کی خبر کی تردید کرتے ہوئے یہ معاملہ متعلقہ حکام کیساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved